فلسطینی مغربی کنارے کا اسرائیل سے الحاق ناکام بنانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں: محمود عباس

راملہ،نومبر۔فلسطینی صدر محمود عباس نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو اسرائیل کے ساتھ الحاق کرنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے تیاری کریں۔انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب حال ہی میں اسرائیل میں ہونے والے کنیسٹ کے الیکشن میں دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ اسرائیل کی دائیں بازو کی مذہبی جماعتیں غرب اردن کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی مہم چلا رہی ہیں۔فلسطین کے سرکاری ٹیلی ویڑن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں غزہ کی پٹی کے وسط میں صدر یاسر عرفات کی اٹھارہویں برسی کے موقع پر جمع ہونے والے فلسطینیوں سے خطاب کرتے ہوئے محمو عباس نے کہا کہ ہمیں اگلے مرحلے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ الحاق کے منصوبوں کو ناکام بنائیں جیسا کہ ہم نے انہیں پہلے ناکام کیا تھا اور ریاست کے قیام کو روکنے کی کوششوں کا مضبوطی سے مقابلہ کریں۔ اس مقصد کے لیے غزہ، مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینی متحد ہوں اور وہ اسرائیل کے مذموم ارادے ناکام بنائیں‘‘۔انہوں نے سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات کی میراث کو محفوظ رکھنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ یاسر عرفات سے ہم نے قومی اصول حاصل کیے، ہم ان پر قائم ہیں۔ ہم ان سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ جب ہم یاسر عرفات کو رخصت کر رہے تھے تو ہم نے کہا تھا کہ عہد، عہد ہوتا ہے اور قسم قسم ہوتی ہے۔ ہم اپنے عہد اور قسم پر قائم رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم 4 جون 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو گا۔ یہ وہ اعتماد ہے جو یاسر عرفات نے ہمیں سونپا تھا اور ہم اس کے حصول کے لیے وفادار اور پرعزم ہیں۔

Related Articles