فتح کے ساتھ نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل کے امکانات مضبوط
ایڈیلیڈ، نومبر۔کین ولیمسن (61) اور لوکی فرگوسن (22/3) کی قیادت میں گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے سپر-12 میچ میں جمعہ کو آئرلینڈ کو 35 رن سے شکست دے دی۔گروپ ون کے میچ میں نیوزی لینڈ نے آئرلینڈ کے سامنے 186 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں آئرلینڈ صرف 150 رن بنا سکی۔طویل عرصے سے خراب فارم میں چل رہے ولیمسن نے 35 گیندوں میں پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 61 رن بنا کر اپنی ٹیم کو مضبوط اسکور تک پہنچایا۔ ولیمسن کی اننگز نے نیوزی لینڈ کو 200 رن تک پہنچا دیا لیکن جوشوا لٹل نے 19ویں اوور میں ہیٹ ٹرک کر کے انہیں 185 رن تک محدود کر دیا۔آئرلینڈ کے اوپنرز پال اسٹرلنگ اور اینڈریو بالبرنی نے اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا، حالانکہ دیگر بلے باز اس آغاز کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اسٹرلنگ نے 27 گیندوں پر تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 37 جبکہ بالبرنی نے 25 گیندوں پر 30 رن بنائے۔ آئرلینڈ کی اسپن کھیلنے میں ناکامی ایک بار پھر آڑے آگئی اور ایش سوڈھی اور مشیل سینٹنر کی جوڑی ان کے لیے مہلک ثابت ہوئی۔ دونوں نے درمیانی اووروں میں چار وکٹ لے کر رن ریٹ پر لگام لگائی جس سے آئرلینڈ ابھر نہیں سکا۔نیوزی لینڈ نے پانچ میچوں میں سات پوائنٹس کے ساتھ گروپ 1 میں سرفہرست رہ کر سیمی فائنل میں پہنچنے کے اپنے امکانات روشن کرلئےہیں۔ پانچ پانچ پوائنٹ والے آسٹریلیا اور انگلینڈ کو ایک ایک اور میچ کھیلنا ہے، حالانکہ ان کے لیے نیوزی لینڈ کے رن ریٹ (+2.113) تک پہنچنا بہت مشکل ہے۔گروپ اے کے میچ میں آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کے لیے بلایا۔ فن ایلن نے اپنی ٹیم کو دھماکہ خیز آغاز فراہم کیا، انہوں نے 18 گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 32 رن بنائے۔ انہوں نے ڈیون کونوے کے ساتھ پہلے وکٹ کے لیے 52 رن کی شراکت داری کی، حالانکہ کونوے 33 گیندوں پر محض 28 رن ہی بنا سکے۔ولیمسن نے جارحانہ کرکٹ کھیلنے کے اس دھماکہ خیز آغاز کا فائدہ اٹھایا۔ طویل عرصے سے خراب فارم کا سامنا کرنے والے ولیمسن نے 35 گیندوں میں پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 61 رن بنائے۔ ڈیرل مچل نے ولیمسن کا ساتھ دیا، انہوں نے 21 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 31 رن بنائے جب کہ دونوں نے 60 رن کی شراکت داری قائم کی۔ جوشوا لٹل نے 19 ویں اوور میں ولیمسن، جیمز نیشم اور مچل سینٹنر کو آؤٹ کر کے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی جس کی بدولت آئرلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 185 رن تک محدود کر دیا۔اس کے علاوہ گیریتھ ڈیلانی نے دو جبکہ مارک ایڈیئر نے ایک وکٹ حاصل کیا۔ہدف کے تعاقب میں آئرلینڈ کے اوپنرز نے ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا اور پہلے وکٹ کے لیے 68 رن جوڑے۔ اینڈریو بالبرنی اور پال اسٹرلنگ نیوزی لینڈ سے میچ دور لے جارہے تھے لیکن آئرلینڈ کی اسپن کھیلنے میں ناکامی ایک بار پھر آڑے آگئی۔ ایش سوڈھی اور مچل سینٹنر کی جوڑی نے درمیانی اووروں میں رن ریٹ پر قابو پانے کے لیے دو دو وکٹ حاصل کئے۔ سوڈھی نے اسٹرلنگ اور لارکن ٹکر کو آؤٹ کیا جبکہ سینٹنر نے بالبرنی اور ہیری ٹیکٹر کے وکٹ لئے۔ پہلے آٹھ اووروں میں بغیر کسی نقصان کے 68 رن بنانے کے بعد آئرلینڈ اگلے سات اووروں میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر مض 35 رن بنا سکی۔جارج ڈوکریل (23) نے آخر میں کچھ اچھے شاٹس کھیلے لیکن وہ صرف شکست کے مارجن کو ہی کم کر سکے۔
فتح کے ساتھ نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل کے امکانات مضبوط
ایڈیلیڈ، نومبر۔کین ولیمسن (61) اور لوکی فرگوسن (22/3) کی قیادت میں گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے سپر-12 میچ میں جمعہ کو آئرلینڈ کو 35 رن سے شکست دے دی۔گروپ ون کے میچ میں نیوزی لینڈ نے آئرلینڈ کے سامنے 186 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں آئرلینڈ صرف 150 رن بنا سکی۔طویل عرصے سے خراب فارم میں چل رہے ولیمسن نے 35 گیندوں میں پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 61 رن بنا کر اپنی ٹیم کو مضبوط اسکور تک پہنچایا۔ ولیمسن کی اننگز نے نیوزی لینڈ کو 200 رن تک پہنچا دیا لیکن جوشوا لٹل نے 19ویں اوور میں ہیٹ ٹرک کر کے انہیں 185 رن تک محدود کر دیا۔آئرلینڈ کے اوپنرز پال اسٹرلنگ اور اینڈریو بالبرنی نے اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا، حالانکہ دیگر بلے باز اس آغاز کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اسٹرلنگ نے 27 گیندوں پر تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 37 جبکہ بالبرنی نے 25 گیندوں پر 30 رن بنائے۔ آئرلینڈ کی اسپن کھیلنے میں ناکامی ایک بار پھر آڑے آگئی اور ایش سوڈھی اور مشیل سینٹنر کی جوڑی ان کے لیے مہلک ثابت ہوئی۔ دونوں نے درمیانی اووروں میں چار وکٹ لے کر رن ریٹ پر لگام لگائی جس سے آئرلینڈ ابھر نہیں سکا۔نیوزی لینڈ نے پانچ میچوں میں سات پوائنٹس کے ساتھ گروپ 1 میں سرفہرست رہ کر سیمی فائنل میں پہنچنے کے اپنے امکانات روشن کرلئےہیں۔ پانچ پانچ پوائنٹ والے آسٹریلیا اور انگلینڈ کو ایک ایک اور میچ کھیلنا ہے، حالانکہ ان کے لیے نیوزی لینڈ کے رن ریٹ (+2.113) تک پہنچنا بہت مشکل ہے۔گروپ اے کے میچ میں آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کے لیے بلایا۔ فن ایلن نے اپنی ٹیم کو دھماکہ خیز آغاز فراہم کیا، انہوں نے 18 گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 32 رن بنائے۔ انہوں نے ڈیون کونوے کے ساتھ پہلے وکٹ کے لیے 52 رن کی شراکت داری کی، حالانکہ کونوے 33 گیندوں پر محض 28 رن ہی بنا سکے۔ولیمسن نے جارحانہ کرکٹ کھیلنے کے اس دھماکہ خیز آغاز کا فائدہ اٹھایا۔ طویل عرصے سے خراب فارم کا سامنا کرنے والے ولیمسن نے 35 گیندوں میں پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 61 رن بنائے۔ ڈیرل مچل نے ولیمسن کا ساتھ دیا، انہوں نے 21 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 31 رن بنائے جب کہ دونوں نے 60 رن کی شراکت داری قائم کی۔ جوشوا لٹل نے 19 ویں اوور میں ولیمسن، جیمز نیشم اور مچل سینٹنر کو آؤٹ کر کے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی جس کی بدولت آئرلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 185 رن تک محدود کر دیا۔اس کے علاوہ گیریتھ ڈیلانی نے دو جبکہ مارک ایڈیئر نے ایک وکٹ حاصل کیا۔ہدف کے تعاقب میں آئرلینڈ کے اوپنرز نے ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا اور پہلے وکٹ کے لیے 68 رن جوڑے۔ اینڈریو بالبرنی اور پال اسٹرلنگ نیوزی لینڈ سے میچ دور لے جارہے تھے لیکن آئرلینڈ کی اسپن کھیلنے میں ناکامی ایک بار پھر آڑے آگئی۔ ایش سوڈھی اور مچل سینٹنر کی جوڑی نے درمیانی اووروں میں رن ریٹ پر قابو پانے کے لیے دو دو وکٹ حاصل کئے۔ سوڈھی نے اسٹرلنگ اور لارکن ٹکر کو آؤٹ کیا جبکہ سینٹنر نے بالبرنی اور ہیری ٹیکٹر کے وکٹ لئے۔ پہلے آٹھ اووروں میں بغیر کسی نقصان کے 68 رن بنانے کے بعد آئرلینڈ اگلے سات اووروں میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر مض 35 رن بنا سکی۔جارج ڈوکریل (23) نے آخر میں کچھ اچھے شاٹس کھیلے لیکن وہ صرف شکست کے مارجن کو ہی کم کر سکے۔