عمان کی سفارتی کوششوں سے یمن میں قید 14 غیرملکیوں کی رہائی
صنعاء،اپریل۔خلیجی سلطنت عمان نے یمن میں قید 14 غیر ملکیوں کو اپنی سفارتی کوششوں کے ذریعے رہا کروا کر انھیں اتوار کے روز یمنی دارالحکومت صنعاءسے مسقط منتقل کر دیا ہے۔عْمان کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ رہائی پانے والے غیر ملکیوں میں ایک برطانوی شہری، اس کی بیوی اور بچہ، سات بھارتی شہری، ایک فلپائنی، ایک انڈونیشی، ایک ایتھوپیائی اور میانمار کا ایک شہری شامل ہیں۔وزارت نے ایک بیان میں مزید کہا کہ سلطنت نے یمن میں برطانوی، انڈونیشی، ہندوستانی اور فلپائنی شہریوں کو رہا کرنے کے لیے صنعاء میں متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کیا اور ضروری اجازت ناموں کے اجرا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب سے بات چیت کے بعد ان کی رہائی ممکن بنائی۔وزارت نے مزید کہا کہ رہائی پانے والوں کو ان کے ملکوں میں واپسی کی تیاری کے لیے عمان کی رائل ایئر فورس سے تعلق رکھنے والے طیارے میں صنعا سے مسقط منتقل کیا گیا۔دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ نے شہریوں کی رہائی پر سعودی عرب اور عمان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ایک برطانوی کی رہائی کو یقینی بنایا جسے 2017 میں حوثیوں نے حراست میں لیا تھا۔ایک ہفتہ قبل اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ حوثی کئی مہینوں سے اقوام متحدہ کے دو ملازمین کو گرفتار کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حوثیوں کے ہاتھوں اقوام متحدہ کے ملازمین کی گرفتاری کو پانچ ماہ گزر چکے ہیں۔موجودہ پیش رفت اس ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی روشنی میں ہوئی ہے۔ یہ جنگ بندی دو ماہ کے لیے کی گئی ہے جس میں مزید توسیع کی جاسکتی ہے۔اس دوران تمام متحارب فریقین سے فوجی کارروائیوں کو روکنا، صنعاءہوائی اڈے کو دوبارہ آپریشنل کرنے کے علاوہ حدیدہ کی بندرگاہ میں تیل کے بحری جہازوں کو داخلے کی اجازت دینا شامل ہے