عدالت کے حکم پر ہی اساتذہ کی تقرری روکی گئی ہے.:ممتا بنرجی

کلکتہ جون ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو آج بھی ٹیچنگ کیلئے نوکری کے متلاشی امیدواروں کی نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑا۔کل میٹنگ میں ممتا بنرجی نے امیدواروں سے علاحدہ میں بات کی تھی تاہم آج آسنسول میں منعقد میٹنگ میں بھی ٹیچنگ کے امیدواروں نے نعرے بازی کی تو وزیرا علیٰ ممتا بنرجی ناراض ہوتے عدالت جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور سی پی ایم کے اشارے پر گزشتہ دودنوں سے نعرے بازی ہورہی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے جیسے سی پی ایم لیڈروں نے مقدمات درج کراکر تقرریاں روک رکھی ہیں۔ آسنسول میں منعقد ممتا بنرجی کے پروگرام میں ٹیچنگ کیلئے خاتون امیدواروں نے نعرے بازی کی۔وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر روکتے ہوئے نوکری کے متلاشیوں سے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے، عدالت کے فیصلے کو پڑھیں اور عدالت کو جاکر بتائیں۔چوں کہ آ پ لوگ عدالت میں گئے ہیں اس لئے میں نے عدالت کے حکم کے مطابق تقرری روک دی ہے۔ میرے پاس 16 ہزار نوکریاں تیار ہیں۔ کابینہ نے محروم افراد کے لیے مزید پانچ ہزار نوکریاں پیدا کی ہیں۔ عدالت کے حکم پر ہی تقرری کی جائے گی۔ عدالت اگر حکم کرے گی تو میں کروں گا۔عدالت نے کہا ہے کہ اتنے لوگوں کو نوکری سے نکالنا ہے۔ عدالت جو بھی کہے گی میں مانوں گی۔بی جے پی اور سی پی ایم پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ”بی جے پی-سی پی ایم کے کچھ ممبران میری روزانہ کی میٹنگوں میں یہ ڈرامہ کررہے ہیں۔ آپ میں سے جن لوگوں نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے وہ عدالت میں جا کر بتائیں۔بکاش رنجن بھٹا چاریہ کے پاس جائیں جو آپ کی طرف سے سوال پوچھ رہے ہیں، بکاش بابو آپ کے پاس پیسوں کی کمی نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ تاہم دعویٰ کیا کہ اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے الزامات کے باوجود مغربی بنگال میں صورتحال دیگر کئی ریاستوں کے مقابلے بہتر ہے۔ تریپورہ کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے شکایت کی کہ تری پورہ میں 10,000 اساتذہ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔بعد میں ممتا بنرجی نے نرمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اہل امیدواروں کے لیے صرف اسی صورت میں ملازمتوں کا بندوبست کریں گے جب عدالت ہدایت دے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں اور میں اہل امیدواروں کو ہی نوکریاں دینے میں یقین رکھتی ہیں۔خیال رہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ میں اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ ہوئی تقرری میں بڑے پیمانے پر گھوٹالے سامنے ہیں۔کلکتہ ہائی کورٹ نے سیکڑوں اساتذہ کو نوکریوں سے نکال دیا ہے۔

 

Related Articles