عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ: انو رانی کا تمغہ جیتنے کا خواب چکنا چور
یوجین (امریکہ)، جولائی ۔ہندوستان کی اسٹار جیولین تھرو کھلاڑی انو رانی کا عالمی ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں تمغہ جیتنے کا خواب پورا نہ ہوسکا۔ انو (29) جمعہ کو (ہندوستان میں ہفتہ کی صبح) خواتین کے جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل میں ساتویں نمبر پر رہیں اور اس کے ساتھ ہی عالمی چیمپئن شپ میں ان کا سفر ختم ہوگیا۔ انہوں نے 56.18 کے تھرو کے ساتھ آغاز کیا اور اپنی دوسری کوشش میں 61.12 میٹر کا بہترین تھرو کیا، لیکن وہ اپنی باقی کوششوں میں 60 میٹر کا ہندسہ عبور کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے اپنے آخری چار راؤنڈز میں 59.27 میٹر، 58.14 میٹر، 59.98 میٹر اور 58.70 میٹر تھرو پھینکے۔ انو رانی 59.60 میٹر کی بہترین تھرو کے ساتھ کوالیفائر میں آٹھویں نمبر پر رہنے کے بعد 12 خواتین کے فائنل میں داخل ہوئیں۔ یہ ان کا ورلڈ چیمپئن شپ کا دوسرا فائنل تھا۔ وہ دوحہ میں 2019 کے سیشن میں آٹھویں نمبر پر رہی تھیں۔ اب 63.82 میٹر کے تھرو کے ساتھ قومی ریکارڈ رکھنے والی انو 28 جولائی سے برمنگھم میں شروع ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں اپنی قسمت آزمائیں گی۔ اس مقابلے میں آسٹریلیا کی کیلسی لی باربر نے طلائی تمغہ جیتا۔ انہوں نے نہ صرف 66.91 میٹر تھرو کرکے اپنا تاج بچایا ہی نہیں بلکہ تاریخ بھی رقم کی کیونکہ اس سال 66.91 میٹر دنیا کا سب سے بڑا تھرو ہے۔ امریکہ کی کارا ونگر نے اپنی آخری کوشش میں 64.05 میٹر تھرو کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا جبکہ جاپان کی ہاروکا کیتاگوچی نے 63.27 میٹر کے تھرو کے ساتھ کانسہ کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ٹوکیو اولمپک چیمپئن چین کی لیو ژینگ تمغے جیتنے سے محروم رہ گیئں۔وہ 63.25 میٹر تھرو کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہیں۔