طلبا لیڈر انیس خان قتل:دوبار ہ پوسٹ مارٹم کیلئے لاش کو قبر سے نکالا گیا۔ایس ایس کے ایم اسپتال میں تین ڈاکٹرس پوسٹ مارٹم کریں گے

کلکتہ،فروری ۔عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس خان قتل معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کیلئے انیس کی لاش کو اہل خانہ کی موجودگی میں قبر سے نکالا گیا۔گرین گوری ڈور کے ذریعہ لاش کو کلکتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال پہنچایا گیا ہے۔پوسٹ مارٹم اسی اسپتال میں ہوگا۔انیس قتل معاملے کیلئے قائم ایس آئی ٹی ٹیم نے ڈسٹرکٹ جج اور انیس کے والد کے وکیلوں کی موجودگی میں لاش کو قبر سے نکالا۔پوسٹ مارٹم کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ جج کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے لاش کو قبر سے نکالنے کا عمل تاخیر سے کا شکار ہوا۔اہل خانہ کے مطابق لاش کے ساتھ انیس کے والدسالم خان اور بڑے بھائی صابر خان ایس ایس کے ایم اسپتال نہیں آئے ہیں۔بلکہ انیس کے ایک پڑوسی اور چچا پوسٹ مارٹم کے وقت اسپتال میں موجود رہیں گے۔انیس کے چچا زاد بھا ئی سلمان بھی لاش کے ساتھ ایس ایس کے ایم اسپتال آئے ہیں۔خیال رہے کہ انیس خان کے قتل کے بعد سے ہی اس پورے علاقے میں تناؤ کا ماحول ہے۔چناں چہ آج جب پولس کی ٹیم لاش نکالنے کیلئے پہنچی تو بڑی تعداد میں گاؤں اور آس پاس کے لوگ قبرستان میں موجود تھے۔اس موقع پر سالم خان نے کہا کہ مجھے اب بھی ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں ہے کہ وہ انصاف کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آمتا تھانہ کے اوسی کی اب تک گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔چوں کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت ہے اس لئے وہ لاش نکالنے کی اجازت دی ہے۔اس سے قبل سنیچر کو بھی انیس کی لاش قبر سے نکالنے کیلئے جانچ ٹیم کے افسران پہنچے تھے مگر اس وقت انیس کے والد سالم خان نے یہ کہتے ہوئے لاش نکالنے سے روک دیا تھا کہ چوں کہ ان کے وکلا موجود نہیں ہے اور ان کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے اس لئے سوموار کو لاش نکالی جائے گی۔ایس ایس کے ایم اسپتال کے ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم تین سینئر ڈاکٹرس انجام دیں گے۔پوسٹ مارٹم سے معلومات جمع ہوں گی اس کی فہرست بنائی جائے گی۔پوسٹ مارٹم کے دوران یہ دیکھا جائے گاکہ جسم پر زخموں کے نشانات ہیں یا نہیں، زخم کی جسامت اور گہرائی وغیرہ معلوم کی جائے گی۔ تفتیش کاروں نے اس بارے میں بھی تفصیلی معلومات طلب کی ہے کہ اوپر سے گرنے کی وجہ سے ہڈیاں ٹوٹی ہے یا نہیں۔18فروری کو رات ایک بجے کے قریب پولس کے لباس میں ملبوس چار افراد اچانک انیس کے گھر پہنچ کر تیسری منزل سے گراکر انیس کا قتل کردیا تھا۔اس حادثہ کے بعد انیس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا مگر گھر والوں نے الزام عاید کیا کہ انیس کی لاش کو پوسٹ مارٹم ان کی غیر موجودگی میں کیا گیا ہے۔انیس کے والد اور اہل خانہ مسلسل سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کررہی ہے۔تاہم کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس آئی ٹی جانچ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کرنے کی ہدایت دی ہے۔انیس قتل معاملے میں حکومت کو سخت مخالفت کا سامنا ہے۔مسلسل طلبا احتجاج کررہے ہیں۔ممتا بنرجی نے انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی ہے اس کے باوجود لگاتار ہوڑہ اور کلکتہ میں احتجاج ہورہے ہیں۔

Related Articles