صدرجمہوریہ نے کیا ‘انڈیا واٹر ویک کا افتتاح
گریٹر نوئیڈا:یکم نومبر۔ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے پانی کے بغیر زندگی کے تصور کو ناممکن بتاتے ہوئے پانی تحفظ کی سمت میں اقدام و تراکیب تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔صدرجمہوریہ مرمو نے منگل کو یہاں پانچ دن تک چلنے والے ساتویں انڈیا واٹر ویک کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس انعقاد میں پوری دنیا کے ماہرین پانی جیسے اہم مسئلے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اور اس کے تحفظ کی تراکیب بتائیں گے۔ انہوں نے اس اہم پروگرام کے لئے جل شکتی وزیر گجندر سنگھ شیکھاوت اور اترپردیش حکومت کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ پانی کے بغیر کسی بھی زندگی کا تصور ناممکن ہے۔ ہندوستانی تہذیب میں تو زندگی میں اور زندگی کے بعد کے سفر میں بھی پانی کی اہمیت ہے۔ صدر جمہوریہ مرمر نے رشی بھاگی راتھ کےذریعہ پاک گنگا کو زمین پو لگانے کا اولین مقصد سناتے ہوئے کہا کہ اپنے بزرگوں کو نجات دلانے کے لئے بھاگی رتھ رشی نے تپسیا کی اور گنگا ندی کا زمین پر نزول ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس دور میں کچھ لوگوں کو یہ کہانی افسانہ لگ سکتی ہے لیکن اس کا نچوڑ زندگی میں پانی کی اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستانی تہذیب میں پانی کو دیو کی شکل میں مانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پانی کے تمام ذرائع مقدس سمجھے جاتے ہیں۔ تقریباً ہر مذہبی مقام دریا کے کنارے واقع ہے۔تال،تلیا اور تالابوں کا مقام سماج میں تقدس کا ہوتا رہا ہے۔لیکن موجودہ وقت میں نظر ڈالیں تو کئی بار حالات تشویشناک ملتے ہیں۔بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث دریاؤں اور آبی ذخائر کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے، گاؤں کے تالاب خشک ہو رہے ہیں، کئی مقامی دریا معدوم ہو چکے ہیں۔ زراعت اور صنعتوں میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ زمین پر ماحولیاتی توازن بگڑنے لگا ہے۔صدر نے کہا کہ موسم کا مزاج بدل رہا ہے اور اب بے موسم حد سے زیادہ بارش عام ہو گئی ہیں۔ ایسے میں پانی کے انتظام پر بات کرنا انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ اس کے کئی پہلو ہیں۔ مثال کے طور پر زرعی شعبے میں تنوع کے ساتھ ایسی فصلیں اگائی جائیں جن میں پانی کا استعمال کم ہو۔ گجرات کا سوراشٹر علاقہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پانی کی کمی کا شکار علاقہ تھا۔ پانی کے انتظام کے اقدامات کو دیکھیں تو اب اس علاقے کی تصویر بالکل بدل چکی ہے۔صدرجمہوریہ مرمو نے اس طرح کے تجربات پور ملک میں کئے جانے کے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ پانی کے انتظام کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہامجھے امید ہے کہ اس پروگرام میں غوروخوض سے جو امرت نکلے گا وہ اس زمین اور انسانیت کی فلاح و بہبود کی راہ ہموار کرے گا۔ میں عام لوگوں، کسانوں، صنعت کاروں اور خاص طور پر بچوں سے اپیل کروں گا کہ وہ پانی کے تحفظ کو اپنی اخلاقیات کا حصہ بنائیں۔ کیونکہ ایسا کرنے سے ہی ہم آنے والی نسلوں کو ایک بہتر اور محفوظ کل دے سکیں گے۔اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی کہا کہ پانی کا تحفظ اور پانی کا انتظام وقت کی ضرورت ہے اور اس تقریب کو ایک معنی خیز اقدام قرار دیا۔ یوگی نے اتر پردیش میں پانی کے انتظام کی سمت میں اٹھائے گئے اقدامات اور ان کے بامعنی نتائج کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بندیل کھنڈ جیسے ریاست کے سب سے زیادہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں اس سال دسمبر تک نلوں سے پانی ہر گھر تک پہنچنے لگے گا۔وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ نمامی گنگے پراجکٹ کے بھی بہترین نتائج ملنے لگے ہیں۔ جس کی وجہ سے اب گنگا میں ڈولفن مچھلیاں نظر آنے لگی ہیں۔ کانپور میں گنگا کا سب سے نازک پوائنٹ بننے والا ‘کریٹیکل پوائنٹ اب ‘سیلفی پوائنٹ بن گیا ہے۔