شوبھندو ادھیکاری کے بھائی سے گھنٹو ں پوچھ تاچھ

کلکتہ اکتوبر۔اسٹریٹ لیمپ کرپشن کیس میں اپوزیشن لیڈر سومیندو ادھیکاری سے 10 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی۔ کانتی میونسپلٹی کے سابق چیئرمین سومیندو سمن ملنے کے بعد پیر کو دوبارہ پولس اسٹیشن گئے۔تاہم انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پوچھ گچھ کے نام پر تھانے میں ”بس“ رکھا گیا ہے، ان کے وکیل نے شکایت کی کہ پیر کے روز بھی ان کے موکل کو گھنٹوں تھانے میں رکھا گیا۔ وہ صبح ساڑھے دس بجے کے قریب تھانے میں داخل ہوئے لیکن شام تک کھانا نہیں دیاگیا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سومیندو پولیس اسٹیشن جاتے ہوئے کہانی کی دو کتابیں لے جارہے تھے۔ لیکن پولیس نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ آخر میں انہیں کتابیں باہر چھوڑ کر اندر داخل ہونا پڑا۔سومیندو کے قریبی دوستوں نے بتایا کہ پولس پیر کو شوبھند ادھیکاری کے بھائی سے شارداچٹ فنڈ میں زمین سے متعلق ایک معاملے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ سومیندو کی چیئرمین شپ کے دوران میونسپل زمین کا ایک ٹکڑا شاردا گروپ کو فروخت کیا گیا تھا۔ ان کے وکیل انیربن نے کہا کہ ”مجھے اپنے مؤکل سے ملنے کا موقع نہیں ملا۔ میں کانتی تھانے کے تفتیشی افسر سے ملا۔ یہ پوچھنے پر کہ سومیندو نے کیا کھانا کھایا ہے، مجھے معلوم ہوا کہ وہ بھوکے ہیں۔’ انیربن نے وجہ بتاتے ہوئے کہاکہ ‘کانتی پولیس نے ہوٹل سے کھانے کا بندوبست کیا۔ لیکن سومیندو کی سیکورٹی کے انچارجنے اس کھانے پر اعتراض کیا۔ کھانا اس کے گھر سے لایا گیا۔ لیکن تفتیشی افسر نے اس پر اعتراض کیا۔ میرا مؤکل ا بھوکا مر رہا ہے۔ اس نے صبح سے صرف چائے اور بسکٹ کھایا ہے۔ انیربن نے کہا کہ وہ کتاب لے کر تھانے گئے یہ سمجھ کر کہ انہیں پیر کو بھی کافی دیر تک بیٹھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہمیں تحقیقات کے نام پر اس طرح بیٹھنا پڑتا ہے۔ اس وجہ سے سومیندو گھر سے کہانی کی دو کتابیں لے آیا۔ اسے تفتیش کاروں سے کہانی کی کتاب کے ساتھ تھانے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی۔

 

Related Articles