شنکر جے کشن نے بطور موسیقار اپنے نغموں سے سامعین کو محظوظ کیا
ممبئی، اپریل ۔ ہندی فلمی دنیا میں سب سے زیادہ کامیاب جوڑی موسیقار جوڑی شنکر جے کشن نے اپنے سروں کے جادو سے کئی دہائیوں تک سامعین کو محظوظ کیا۔شنکر اور جے کشن نے ایک دوسرے سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کبھی کسی کو نہیں بتائیں گے کہ دھن کس نے بنائی ہے لیکن ایک بار جے کشن اس وعدے کو بھول گئے اور مشہور سنے میگزین فلم فیئر کے مضمون میں بتا دیا کہ فلم’سنگم‘ کا نغمہ ’’یہ میرا پریم پتر پڑھ کر کہ تم ناراض نہ ہونا‘ ‘ کی دھن انہوں نے بنائی تھی، اس بات سے شنکر کافی ناراض ہوگئے لیکن بعد میں گلوکارمحمد رفیع کی کوشش سے شنکر اور جے کشن کے درمیان اختلافات کو کسی حد تک کم کیا جا سکا۔شنکر سنگھ رگھوونشی کی پیدائش 15 اکتوبر 1922 کو پنجاب میں ہوئی تھی۔ وہ بچپن سے ہی موسیقار بننا چاہتے تھے اور ان کی دلچسپ طبلہ نوازی میں بہت زیادہ تھی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بابا ناصر خان صاحب سے حاصل کی تھی اس کے ساتھ ہی انہوں نے حسن لال بھگت رام سے بھی موسیقی کی تربیت حاصل کی تھی ۔اپنے ابتدائی مراحل میں شنکر نے ستیہ نارائن اور ہیماوتی کے چلائے جارہے ایک تھیٹر گروپ میں کام کیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ پرتھوی تھیٹر سے بھی جڑ گئے جہاں وہ طبلہ بجانے کا کام کیا کرتے تھے۔اس کے علاوہ پرتھوی تھیٹر کے ڈراموں میں وہ چھوٹے موٹے رول بھی ادا کرتے تھے۔ اسی دوران جے کشن بھی بطور موسیقار اپنی شناخت بنارہے تھے۔ شنکر کی سفارش پر انہیں پرتھوی تھیٹر میں ہارمونیم بجانے کا کام مل گیا ۔موسیقار شنکر جے کشن کی جوڑی نے انمول کام کیا۔ اِن کے زیادہ تر نغموں نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ اِن ہی سے فلمی نغموں کی صدا بندی میں 200 میوزیشن استعمال کیے جانے کی روایت پڑی۔ اس سے پہلے محض چار پانچ انسٹرومینٹس ہی صدابندی کے لیے ضروری سمجھے جاتے تھے۔ اِن ہی کی وجہ سے بعد میں آنے والوں کے لیے یہ نقشِ راہ ثابت ہوا۔سال 1948 ء میں، راج کپور کو اپنی فلم ’برسات‘ کے لئے موسیقار کی تلاش تھی ۔ راج کپور شنکر جے کشن کی دھن بنانے کے انداز سے کافی متاثر تھے اور انہوں نے شنکر جے کشن کو اپنی فلم برسات میں موسیقی دینے کی پیشکش کر دی۔اس جوڑی نے فلم برسات کے ’’جیا بے قرار ہے آئی بہار ہے‘ اور برسات میں ہم سے ملے تم سجن تم سے ملے ہم‘‘ جیسے نغموں میں موسیقی دے کر اپنی شناخت قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔یہ محض ایک اتفاق ہی تھا کہ فلم برسات سے ہی نغمہ نگار شیلندر اور حسرت جے پوری نے بھی اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا اور اس فلم کی کامیابی کے بعد راج کپور، حسرت جے پوری اور شنکر جے کشن کی جوڑی نے کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ شنکر جے کشن کی جوڑی نغمہ نگار حسرت جے پوری اور شیلندر کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔1960 کے اواخر میں شنکر اور جے کشن میں گلوکارہ شاردا کے مسئلے پر اختلافات ہوگئے تھے ۔ شنکر، لتا منگیشکر کی جگہ شاردا کو دینا چاہتے تھے۔ اختلافات کے باوجود یہ جوڑی 1971 تک ساتھ رہی۔شنکر جے کشن کی جوڑی کو سب سے زیادہ نو مرتبہ اعلی موسیقار کے فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ 12 ستمبر 1971 کو جے کشن اس دنیا کو الوداع کہہ گئے ۔ شنکر نے موسیقی کا سلسلہ جاری رکھا۔ 1976 میں بننے والی فلم ’’ لال پتھر‘‘ کے علاوہ ہر ایک فلم میں اپنے نام کے ساتھ جے کشن کا نام برقرار رکھا۔بالاآخر 26 اپریل 1987 کو وہ بھی اِس جہاں سے گزر گئے۔شنکر جے کشن نے بطور موسیقار اپنے نغموں سے سامعین کو محظوظ کیا
ممبئی، اپریل ۔ ہندی فلمی دنیا میں سب سے زیادہ کامیاب جوڑی موسیقار جوڑی شنکر جے کشن نے اپنے سروں کے جادو سے کئی دہائیوں تک سامعین کو محظوظ کیا۔شنکر اور جے کشن نے ایک دوسرے سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کبھی کسی کو نہیں بتائیں گے کہ دھن کس نے بنائی ہے لیکن ایک بار جے کشن اس وعدے کو بھول گئے اور مشہور سنے میگزین فلم فیئر کے مضمون میں بتا دیا کہ فلم’سنگم‘ کا نغمہ ’’یہ میرا پریم پتر پڑھ کر کہ تم ناراض نہ ہونا‘ ‘ کی دھن انہوں نے بنائی تھی، اس بات سے شنکر کافی ناراض ہوگئے لیکن بعد میں گلوکارمحمد رفیع کی کوشش سے شنکر اور جے کشن کے درمیان اختلافات کو کسی حد تک کم کیا جا سکا۔شنکر سنگھ رگھوونشی کی پیدائش 15 اکتوبر 1922 کو پنجاب میں ہوئی تھی۔ وہ بچپن سے ہی موسیقار بننا چاہتے تھے اور ان کی دلچسپ طبلہ نوازی میں بہت زیادہ تھی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بابا ناصر خان صاحب سے حاصل کی تھی اس کے ساتھ ہی انہوں نے حسن لال بھگت رام سے بھی موسیقی کی تربیت حاصل کی تھی ۔اپنے ابتدائی مراحل میں شنکر نے ستیہ نارائن اور ہیماوتی کے چلائے جارہے ایک تھیٹر گروپ میں کام کیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ پرتھوی تھیٹر سے بھی جڑ گئے جہاں وہ طبلہ بجانے کا کام کیا کرتے تھے۔اس کے علاوہ پرتھوی تھیٹر کے ڈراموں میں وہ چھوٹے موٹے رول بھی ادا کرتے تھے۔ اسی دوران جے کشن بھی بطور موسیقار اپنی شناخت بنارہے تھے۔ شنکر کی سفارش پر انہیں پرتھوی تھیٹر میں ہارمونیم بجانے کا کام مل گیا ۔موسیقار شنکر جے کشن کی جوڑی نے انمول کام کیا۔ اِن کے زیادہ تر نغموں نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ اِن ہی سے فلمی نغموں کی صدا بندی میں 200 میوزیشن استعمال کیے جانے کی روایت پڑی۔ اس سے پہلے محض چار پانچ انسٹرومینٹس ہی صدابندی کے لیے ضروری سمجھے جاتے تھے۔ اِن ہی کی وجہ سے بعد میں آنے والوں کے لیے یہ نقشِ راہ ثابت ہوا۔سال 1948 ء میں، راج کپور کو اپنی فلم ’برسات‘ کے لئے موسیقار کی تلاش تھی ۔ راج کپور شنکر جے کشن کی دھن بنانے کے انداز سے کافی متاثر تھے اور انہوں نے شنکر جے کشن کو اپنی فلم برسات میں موسیقی دینے کی پیشکش کر دی۔اس جوڑی نے فلم برسات کے ’’جیا بے قرار ہے آئی بہار ہے‘ اور برسات میں ہم سے ملے تم سجن تم سے ملے ہم‘‘ جیسے نغموں میں موسیقی دے کر اپنی شناخت قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔یہ محض ایک اتفاق ہی تھا کہ فلم برسات سے ہی نغمہ نگار شیلندر اور حسرت جے پوری نے بھی اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا اور اس فلم کی کامیابی کے بعد راج کپور، حسرت جے پوری اور شنکر جے کشن کی جوڑی نے کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ شنکر جے کشن کی جوڑی نغمہ نگار حسرت جے پوری اور شیلندر کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔1960 کے اواخر میں شنکر اور جے کشن میں گلوکارہ شاردا کے مسئلے پر اختلافات ہوگئے تھے ۔ شنکر، لتا منگیشکر کی جگہ شاردا کو دینا چاہتے تھے۔ اختلافات کے باوجود یہ جوڑی 1971 تک ساتھ رہی۔شنکر جے کشن کی جوڑی کو سب سے زیادہ نو مرتبہ اعلی موسیقار کے فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ 12 ستمبر 1971 کو جے کشن اس دنیا کو الوداع کہہ گئے ۔ شنکر نے موسیقی کا سلسلہ جاری رکھا۔ 1976 میں بننے والی فلم ’’ لال پتھر‘‘ کے علاوہ ہر ایک فلم میں اپنے نام کے ساتھ جے کشن کا نام برقرار رکھا۔بالاآخر 26 اپریل 1987 کو وہ بھی اِس جہاں سے گزر گئے۔