شندے نے کسانوں کے لیے امداد کا اعلان کیا

ممبئی، اگست۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے منگل کو اسمبلی میں کہا کہ اگر مسلسل بارش کی وجہ سے 33 فیصد سے زیادہ نقصان ہوتا ہے تو کسانوں کو پنچنامہ بنا کر معاوضہ دیا جائے گا۔اسمبلی میں قاعدہ 293 کے تحت بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر شندے نے کہا کہ کسانوں کو بھاری بارش کی وجہ سے فصل کے نقصان کا معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھونگھا، پیت موزائیک جیسی کیڑے مکوڑوں کی بیماریوں کے پھیلنے سے ہونے والے نقصان کے تعلق سے بھی پنچنامہ بنایا گیا ہے اور متاثرہ کسانوں کو ایسے کیڑوں سے فصلوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے بھی مدد دی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے ایوان میں کہا کہ اس سے قبل بارش اور موسم سے متعلق دیگر واقعات کا اندازہ لگانے کے لیے 2400 ریونیو ڈویژنوں میں ایک خودکار موسمیاتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ تعداد ناکافی ہے لیکن خودکار ویدر اسٹیشنز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور اس سے کسانوں کو موسم کی درست پیشن گوئی ملے گی اور کسانوں کے انشورنس کلیمز کا جلد ازالہ کیا جاسکے گامسٹر شندے نے کہا کہ انشورنس کمپنی کو فصل کے نقصان کے معاوضے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انشورنس کمپنیوں کو تحریری ہدایات بھی دی جائیں گی تاکہ نقصان کی اطلاع، درخواست محکمہ زراعت کے دفتر، تحصیل آفس یا بینک جہاں انشورنس کی ادائیگی کی جاتی ہے اور ان درخواستوں کو منظور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ باقاعدہ قرض ادا کرنے والے کسانوں کو 50,000 روپے کی ترغیبی سبسڈی مختص کرنے کا ستمبر میں شروع کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنچنامہ کے لیے موبائل ایپ کا استعمال اب قدرتی آفات کے دوران متاثرہ لوگوں کو امدادی رقوم کی تقسیم میں تاخیر کو کم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے ای-پنچنامہ تیار کرنے، مطلوبہ رقم کی درخواست کرنے اور متعلقہ کے آدھار سے لنک بینک اکاؤنٹ میں براہ راست رقم جمع کرنے کے لیے ایک نیا نظام تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی (سیٹیلائٹ امیج) استعمال کی جائے گی اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی بھی استعمال کی جائے گی۔مسٹر شندے نے کہا کہ جدید زراعت میں ڈرون ٹکنالوجی، نینو یوریا، آبپاشی آٹومیشن، کنٹرول فارمنگ کے استعمال میں حکومت کی طرف سے مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کے تنوع کے تحت ‘تیل کے تلہن، دلہن اور باغبانی’ پر خصوصی زور دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کو صحیح طریقے سے نافذ کرنے کے لئے منصوبہ بند طریقے سے کام کیا جائے گا۔ مثال کے طور پر، زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کو تیز رفتار سمت کے لیے پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ فراہم کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ آرگینک کاشتکاری اور قدرتی کاشتکاری کے حوالے سے مرکز کی اسکیموں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے گا تاکہ ہماری زراعت زہر سے پاک ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے فارم سے منڈی تک ایک مکمل کوالٹی چین بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ فارمر پروڈیوسر گروپس کو فروغ دینے کے لیے کام کیا جائے گا۔مسٹر شندے نے کہا کہ ریاست میں کسانوں کی خودکشی کو روکنے کے لیے حکومت کے مختلف محکموں کے ساتھ تال میل میں ایک جامع ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جلد جامع پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

Related Articles