شمسی توانائی میں ہندوستان کی ترقی دنیا کے لیے بحث کا موضوع: مودی
نئی دہلی، مارچ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی ترقی پوری دنیا میں بحث کا موضوع ہے اور ہر ہندوستانی شمسی توانائی کی اہمیت کو سمجھ رہا ہے۔مسٹر مودی نے اتوار کے روز آکاشوانی پر اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات کے 99ویں ایڈیشن میں ملک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا صاف ستھری توانائی، قابل تجدید توانائی کی بات کر رہی ہے۔ پوری دنیا کے لوگ یقینی طور پر اس شعبے میں ہندوستان کی غیر معمولی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ہندوستان نے شمسی توانائی کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کا سورج کے ساتھ صدیوں سے ایک خاص رشتہ رہا ہے۔ سورج کی طاقت کے بارے میں ہمارے پاس جو سائنسی سمجھ رہی ہے، سورج کی پوجا کی جو روایت رہی ہے، وہ دوسری جگہوں پر کم ہی نظر آتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہر ملک کا شہری شمسی توانائی کی اہمیت کو سمجھ رہا ہے اور صاف ستھری توانائی میں اپنا تعاون دینا چاہتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘سبکا پریاس’ کا یہ جذبہ آج ہندوستان کے شمسی مشن کوآگے بڑھا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے پُنے میں ایم ایس آر اولیو ہاؤسنگ سوسائٹی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سوسائٹی کی عام استعمال کی اشیاء جیسے پینے کا پانی، لفٹ اور لائٹس شمسی توانائی پر چل رہی ہیں اور یہ سالانہ تقریباً 90 ہزار کلو واٹ بجلی پیدا کر رہی ہے اور ہر ماہ 40,000 روپئے کی بچت بھی ہو رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دیو ہندوستان کا پہلا ضلع بن گیا ہے جس نے پورے دن کی ضروریات کے لیے 100فیصد صاف توانائی کا استعمال کیا ہے۔ اس سے بجلی کی خریداری پر خرچ ہونے والے تقریباً 52 کروڑ روپے کی بچت بھی ہوئی ہے اور ماحولیات کا بھی تحفظ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پونے اور دیو کی طرح ملک بھر میں کئی دیگر مقامات پر بھی یہ کوششیں ہو رہی ہیں۔