شراب گھپلہ بی جے پی کی سیاسی سازش: کیجریوال
نئی دہلی، مئی۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ شراب گھپلہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاسی سازش ہے۔عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر مسٹر کیجریوال نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران نام ونہاد شراب گھپلہ کو مکمل طور پر فرضی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ دہلی میں کسی قسم کا شراب گھپلہ نہیں ہوا ہے۔ عام آدمی پارٹی ایک کٹر ایماندار پارٹی ہے۔ پورے ملک کو عام آدمی پارٹی اور اس کی قیادت کی ایمانداری پر پورا بھروسہ ہے۔ یہ ساری سازش ملک کے لوگوں کے اس اعتماد کو توڑنے اور عام آدمی پارٹی کی ایماندارانہ شبیہ کو داغدار کرنے کے لیے رچی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ شراب گھپلہ کی صرف کہانی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ کہانی وزیر اعظم کی جانب سے سی بی آئی-ای ڈی کو دی گئی تھی اور اس کے ارد گرد ثبوت تیار کرنے کو کہا گیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ منیش سسودیا نے 14 فون توڑ دیئے۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ تمام 14 فون موجود تھے۔ ان میں سے پانچ فون صرف سی بی آئی۔ ای ڈی کے پاس ہیں۔ ای ڈی نے جھوٹ بولا۔ اس کے لیے ای ڈی کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ ای ڈی نے منیش سسودیا کو جھوٹ بول کر ضمانت نہیں ہونے دی۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ای ڈی نے چارج شیٹ کے اندر ایم پی سنجے سنگھ کا نام ڈالا۔ جب سنجے سنگھ نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دی تو ای ڈی کا کہنا ہے کہ سنجے سنگھ کا نام غلطی سے نکل گیا ہے۔ انوراگ ٹھاکر، سمبت پاترا غلطی سے نہیں آئے تو سنجے سنگھ کیسے آئے؟ چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام غلطی سے نہیں آیا ہے، بلکہ وزیر اعظم کے دفتر نے ای ڈی سے سنجے سنگھ کا نام شامل کرنے کو کہا اور ایسا ہی ہوا۔انہوں نے کہا کہ آج پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کی ایمانداری پر کئی بڑے سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ان پر کئی گھپلوں کے الزامات لگ رہے ہیں، اس لیے وہ کیجریوال کو برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ پورے ملک میں اگر کوئی ایمانداری کی بات کرتا ہے تو اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کی بات کی جاتی ہے۔