سی پی آئی ماوسٹ کیڈرمیں نوجوانوں کی بھرتی کامعاملہ

این آئی اے کی پانچ ملزمین کیخلاف چارج شیٹ

حیدرآباد دسمبر۔ قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے)نے انتہاپسندی اور ممنوعہ تنظیم سی پی آئی ماوسٹ میں نوجوانوں کی بھرتی سے متعلق معاملہ میں آندھراپردیش کے وجئے واڑہ کی این آئی اے خصوصی عدالت میں 5ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔این آئی اے کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ریلیز میں کہاگیا ہے کہ ابتدا میں وشاکھاپٹنم کے پدابیولوروپولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ درج کیاگیا۔بعدازاں حیدرآباد میں این آئی اے کی جانب سے 3جون 2022کو معاملہ دوبارہ درج کیاگیا۔سی پی آئی ماوسٹ میں رادھانامی لڑکی کی بھرتی کی شکایت کی بنیاد پر یہ معاملہ درج کیاگیا۔شکایت کے الزام میں نشاندہی کی گئی کہ ملزمین ڈی دیویندر، ڈی سواپنا اور سی شلپا نے رادھا کو ماونوازوں کی تنظیم چیتنہ مہیلا سنگم (سی ایم ایس)میں شمولیت کے لئے ترغیب دی اور بعد ازاں انتہاپسند بناتے ہوئے ممنوعہ تنظیم سی پی آئی ماوسٹ میں ماوسٹ آرکے،اودے اور ارونا کی قیادت میں اس کی بھرتی کویقینی بنایا۔این آئی اے کی جانچ میں پتہ چلا کہ ملزمین دیویندر، سواپنا، شلپا نے سادہ لوح نوجوان لڑکیوں کو اس تنظیم کی طرف سماجی کام کے بہانے راغب کیا۔ان کی لگن کو دیکھتے ہوئے ایسی لڑکیوں کی نشاندہی کی جاتی اور ان کو سی پی آئی ماوسٹ میں بھیجاجاتا۔جانچ میں پتہ چلا کہ تین ملزمین نے دیگر لڑکیوں کی بھی بھرتی سی پی آئی ماوسٹ میں کی۔ملزم دیویندر، رادھا کو بعض افراد کو طبی مدد کے بہانے جنگل لے گیا۔اودے اور ارونا نے رادھا پر اس تنظیم میں شمولیت کیلئے دباو ڈالا۔اس سی ایم ایس معاملہ میں اس کے لیڈروں کے رول اور وسیع تر سازش کی جانچ کی جارہی ہے۔ریلیز میں دعوی کیاگیا کہ اس معاملہ کی جانچ میں پیشرفت جاری ہے۔

Related Articles