سپریم کورٹ کا ایم ایل اے کے قاتل کو 15 دن کے پیرول پر رہا کرنے کا حکم
نئی دہلی، فروری۔سپریم کورٹ نے بدھ کو بہار سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اس وقت کے ایم ایل اے راج کشور کیسری کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہی ایک خاتون قیدی کو بیٹی کی شادی میں شامل ہونے کے لئے 15 روز کے پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے عرضی گزار روپم پاٹھک کی 15 دن کے لیے پیرول کی درخواست قبول کرتے ہوئے اسے اس مدت کےبعد خودسپردگی کا حکم دیا۔پاٹھک 2011 میں بہار کے پورنیا سے اس وقت کے بی جے پی ایم ایل اے مسٹر کیسری کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس کے۔ وی راجو نے سماعت کے دوران درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ مسٹر راجو نے کہا کہ عرضی گزار کی طرف سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر ہمیں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس کی بیٹی کی شادی ہونی ہے۔ اس صورت میں پیرول کی اجازت دی جا سکتی ہے۔عام طورپر اس طرح کی درخواستوں کی مخالفت کرنے والی سی بی آئی کے ذریعہ اس معاملے میں الگ موقف اختیار کرتے ہوئے چیف جسٹس سے کہا، ’’اوہ! مسٹر راجو، آپ نے (سی بی آئی) پہلی بار غورکیا ہے۔ایک پرائیویٹ اسکول کی ٹیچر رہیں پاٹھک نے بیٹی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے معاملے میں چار جنوری 2011 کو ایم ایل اے کیسری کا چاقو سے قتل کردیا تھا۔