سپریم کورٹ جمعہ کو پہلوانوں کی درخواست پر سماعت کرے گی

نئی دہلی، اپریل۔سپریم کورٹ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی سات خواتین پہلوانوں کی عرضی پر منگل کے روز دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعہ کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور پی ایس نرسمہا کی بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کے دلائل پر غورکرتے ہوئے کہا کہ یہ "سنگین” معاملہ ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کے جنسی ہراسانی کے الزامات سے متعلق ہے۔ بنچ نے مسٹر سبل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت جمعہ کو کرے گی۔واضح رہے کہ ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ اور دیگر نے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ سنگھ پر جنسی ہراسانی اور مجرمانہ دھمکیاں دینے کا الزام لگاتے ہوئے دہلی پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کی مانگ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ رٹ پٹیشن میں پہلوانوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی نوعیت کے پیش نظر درخواست گزاروں کے ناموں میں ترمیم کی جائے گی۔سپریم کورٹ نے اپنا حکم جاری کرنے سے پہلے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ عام طور پر ایسے معاملات میں متاثرہ شخص ضابطہ فوجداری کی دفعہ 156(3) کے تحت علاج کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس پر مسٹر سبل نے استدلال کیا کہ ایسی شکایات پر ایف آئی آر درج نہ کرنے کے لئے یہاں تک کہ پولیس اہلکاروں پر بھی مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔چیف جسٹس چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے پیر کو سینئر ایڈوکیٹ نریندرہڈا نے ‘خصوصی ذکر’ کے دوران یہ معاملہ اٹھایاتھا۔ وکیل نے درخواست گزاروں کی طرف سے ان کا موقف پیش کرتے ہوئے بنچ سے اس معاملے پر جلد سماعت کی استدعا کی تھی۔ بنچ نے درخواست کے درج نہ ہونے کی بات کہتے ہوئے مسٹر ہڈا سے منگل کو دوبارہ معاملہ کا ذکر کرنے کو کہا اور آج مسٹر ہڈا کی حمایت میں مسٹر سبل نے یہ معاملہ اٹھایا۔

Related Articles