سوڈان: پرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر56 ہوئی

خرطوم، اپریل۔افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی نیشنل آرمی اور ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے درمیان ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 56 ہو گئی ہے، جبکہ 596 لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔مرنے والوں میں ایک ہندوستانی شہری بھی شامل ہے۔سوڈان کی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورس (آرایس ایف) کے درمیان ہفتہ کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں لڑائی ہوئی۔سرکاری فورسز نے آرایس ایف پر بغاوت کا الزام لگایا اور ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیے۔ آر ایس ایف نے خرطوم کے صدارتی محل اور خرطوم و میرو کے ہوائی اڈوں کے کنٹرول کا دعویٰ کیا۔نیشنل آرمی نے صدارتی محل پر قبضے کی تردید کی اور کہا کہ وہ خرطوم کے قریب آر ایس ایف کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے۔اومڈرمان کے ایک اسپتال کے ڈائریکٹر نے ہفتے کے روز میڈیا کو بتایا کہ آرایس ایف اور قومی فوج کے درمیان لڑائی میں چھ شہری مارے گئے۔غورطلب ہے کہ افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں مبینہ طور پر بدنام زمانہ پیرا ملٹری فورس اور فوج کے درمیان گزشتہ دنوں کشیدگی بڑھنے کے بعد فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔بی بی سی نے بتایا کہ شہر کے وسط میں واقع آرمی ہیڈ کوارٹر کے قریب گولیوں کی آوازیں سنی گئیں۔ آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ اس نے ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس سے قبل اس نے کہا تھا کہ خرطوم کے جنوب میں اس کے ایک کیمپ پر حملہ کیا گیا تھا۔رپورٹ میں فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل نبیل عبداللہ کے حوالے سے کہا، ’’ریپڈ سپورٹ فورس کے جنگجوؤں نے خرطوم اور سوڈان کے آس پاس کے کئی فوجی کیمپوں پر حملہ کیا۔ جدوجہد جاری ہے اور فوج ملک کی حفاظت کے لیے اپنا فرض ادا کر رہی ہے۔

Related Articles