سوڈان تنازع کا دوسرا ہفتہ؛پوپ فرانسیس کا فریقین سے مذاکرات کا مطالبہ

وٹیکن،اپریل.رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسیس نے سوڈان میں لڑائی کے دوسرے ہفتے میں داخل ہونے کے بعد متحارب فوجی دھڑوں کے درمیان مذاکرات پرزوردیا ہے اورکہا ہے کہ بدقسمتی سے سوڈان میں صورت حال اب بھی سنگین ہے۔پوپ فرانسیس نے اتوارکو روم کے سینٹ پیٹرز اسکوائرمیں روایتی دعائیہ تقریب میں کہا کہ’’یہی وجہ ہے کہ میں تشدد کوجلد سے جلدروکنے اور بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے اپنے مطالبے کی تجدید کررہا ہوں‘‘۔انھوں نے مزیدکہا:’’میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے سوڈانی بھائیوں اوربہنوں کے لیے دعا کریں‘‘۔دریں اثناء فرانس، اٹلی،ترکی اور امریکا سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکال رہے ہیں۔سوڈانی فوج اور نیم فوجی سریع الحرکت فورسزکے درمیان ہولناک لڑائی اورلڑاکا طیاروں کے فضائی حملوں میں 400 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔اس میں گنجان آبادخرطوم میں ٹینکوں کے ساتھ لڑائی بھی شامل ہے۔فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کی افواج اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دقلو المعروف حمیدتی کی حریف سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی 15 اپریل کو شروع ہوئی تھی۔ان میں آر ایس ایف کے باقاعدہ فوج میں انضمام کے منصوبے پر اختلافات ہے۔یہ اقدام سوڈان میں جمہوری منتقلی کوبحال کرنے کے مقصدسے ایک معاہدے کی ایک اہم شرط تھی۔

Related Articles