سوربھ گنگولی کی حمایت میں ممتا بنرجی کھل کر سامنے آئیں

کلکتہ,اکتوبر۔ شمالی بنگال کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل ممتا بنرجی نے ٹیم انڈیا کے سابق کپتان سوربھ گنگولی کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر سوربھ گنگولی کوبی سی سی آئی کے صدر کے عہدے سے کیوں ہٹایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوربھ گنگولی ہمارے فخر ہیں ۔گنگولی نے کرکٹ کے میدان میں مہارت کے ساتھ کھیل پیش کیا ہے۔اس کے بعد حسن خوبی کے ساتھ کرکٹ بورڈ میں انتظامی ذمہ داری اٹھائی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ عدالت نےبی سی سی آئی کے صدر اور جنرل سیکریٹری کے عہدہ پر مزیدتین سال کیلئے تقرری کی اجازت دیدی ۔ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ کو مزید تین سال کےلئے جنرل سیکریٹری بنایا جارہا ہے تو پھر گنگولی کو مزید تین سال کےلئے صدارت کے عہدہ پر فائز کیوں نہیں کیا جارہا ہےممتا بنرجی نے سوربھ گنگولی کو بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے سے ہٹانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب امیت بابو کا بیٹا دوبار ہ بی سی سی آئی کا جنرل سیکریٹری مقرر رہ سکتا ہے تو گنگولی کیوں نہیں۔مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے آخر سوربھ گنگولی کو کیوں نہیں دوبارہ صدر بنایا جارہا ہے۔اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں ۔یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ جگموہن ڈالمیا جس طریقے سے بی سی سی آئی سے آئی سی سی میں گئے تھے، سوروبھ گنگولی کو بھی آئی سی سی کے صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ نا چاہیے۔ ممتابنرجی نےکہا کہ میں وزیر اعظم سے خصوصی درخواست کروں گی کہ سوربھ کو آئی سی سی کے صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کی اجازت دی جائے۔آخر سوربھ کو کیوں محروم کیا جارہا ہے ۔ اس کا کیا قصورہے ؟۔ سوربھ، ہمیں تم پر فخر ہے۔بی سی سی آئی نے 11 اکتوبر کو ایک خصوصی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ سوربھ گنگوپادھیائے بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے سے دستبردار ہونے جا رہے ہیں۔ سابق کرکٹر راجر بنی سوربھ گنگولی کی جگہ بی سی سی آئی کے صدر کے عہدہ پر فائز ہوں گے ۔اس درمیان سوربھ گنگولی نے کہا کہ وہ بنگال کرکٹ بورڈ کا انتخاب لڑیں گے۔اس صورت میں ممتا بنرجی کا یہ تبصرہ کافی اہم سمجھا جارہا ہے۔

Related Articles