سسودیا کے خلاف معاملے میں کوئی سچائی نہیں: کیجریوال

نئی دہلی، جولائی۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر تعلیم منیش سسودیا کے خلاف سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانچ کی سفارش پر کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ بالکل جھوٹا ہے۔ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے مسٹر سسودیا کے خلاف سی بی آئی انکوائری کی سفارش پر آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے کہا کہ مجھے میڈیا سے معلوم ہوا کہ ان لوگوں نے ان کے خلاف مقدمہ سی بی آئی کو بھیج دیا ہے اور سی بی آئی چند دنوں میں مسٹر سسودیاکو گرفتار کرنے والی ہے۔ میں نے آپ کو تین چار مہینے پہلے بتایا تھا۔ ان کے آدمیوں نے ہمیں بتایا تھا کہ مسٹر سسودیا کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ میں نے اپنی کئی تقریروں اور اسمبلی میں کہا تھا کہ یہ لوگ وزیر تعلیم کو گرفتار کرنے والے ہیں۔ اب ہمارے ملک کے اندر ایک نیا نظام نافذ کیا گیا ہے۔ پہلے یہ طے کیا جاتا ہے کہ کس آدمی کو جیل بھیجنا ہے اور پھر اس پر من گھڑت جھوٹا مقدمہ بنا کر اسے زبردستی جیل بھیج دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اب تک میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ جو الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں، میں نے ان سب کی تحقیقات کروا لی ہیں۔ سارا معاملہ سراسر جھوٹا ہے۔ اس میں حقیقت کا ذرہ برابر بھی نہیں ہے۔ میں مسٹر سسودیا کو 22 سال سے جانتا ہوں۔ وہ بہت ایماندار، کٹر محب وطن آدمی ہے۔ ہمارے ملک میں گزشتہ 75 سالوں میں ان تمام جماعتوں اور حکومتوں نے مل کر سرکاری ا سکولوں کا بیڑہ غرق کر دیا تھا۔ ان لوگوں نے سرکاری سکولوں کا بہت برا حال کر رکھا تھا۔ ان سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے کروڑوں غریبوں کے بچوں کا مستقبل تاریک تھا۔ جب دہلی کے اندر پہلی بار عام آدمی پارٹی کی حکومت بنی تو دہلی کے اندر سرکاری اسکولوں کی حالت بہت خراب تھی۔ مسٹر سسودیا نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کو بہتر بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔ سرکاری سکول ایسے بنائے کہ اب امیر لوگ بھی اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسٹر سسودیا نے نہ صرف دہلی کے اسکولوں کو بہتر بنایا ہے بلکہ ملک کے کروڑوں بچوں کو ایک امید دلائی ہے کہ سرکاری اسکول بھی ٹھیک ہوسکتے ہیں اور غریب بچوں کے بچوں کا بھی اچھا مستقبل ہوسکتا ہے۔ صبح چھ بجے وہ اپنے گھر سے نکلتا ہے اور مختلف سرکاری اسکولوں کا دورہ کرتا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس دنیا میں کون ایسا شخص ہے جو صبح چھ بجے اٹھ کر سکول کی سیر کرتا ہے اور بچوں کا مستقبل سنوارنا چاہتا ہے۔ یہ لوگ سمجھ لیں کہ ہم جیل سے نہیں ڈرتے۔ انہیں جیل سے ڈرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے کہ یہ لوگ ہمارے پیچھے کیوں ہاتھ دھو رہے ہیں؟ انہوں نے ہمارے بہت سے ایم ایل اے کو جیل بھیج دیا ہے۔ سب ضمانت پر آئے۔ جب عدالت نے ہمارے ایم ایل اے کو رہا کیا تو اس نے ان لوگوں کے خلاف ایسے احکامات جاری کیے کہ کیا یہ جھوٹے اور سچے مقدمے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مسٹر ستیندر جین کو ڈیڑھ ماہ قبل ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔ اب یہ لوگ مسٹر سسودیا کو گرفتار کرنے جا رہے ہیں۔

 

Related Articles