ریاست کو ٹیکنالوجی کی بنیاد پر نئے سرے سے استوار کرنا ہوگا، ٹونی بلیئر، ولیم ہیگ
گلاسگو ،فروری۔ ماضی کے دو سیاسی مخالفوں سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر اور سابق کنزرویٹو لیڈر ولیم ہیگ نے مشترکہ طور پر حکومت سے کہا ہے کہ تاریخ انسانی میں نئی ایجادات کے اس تیز ترین دور میں ریاست کو ٹیکنالوجی کی بنیاد پر نئے سرے سے استوار کریں۔ ایسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جائے جس کے تحت لوگ اپنے پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، ٹیکس ریکارڈ، کام کرنے کی اہلیت اور قابلیت، جیسی تفصیلات کو اپنے موبائل فون میں رکھ سکیں۔دونوں رہنمائوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی نئی دنیا کے ساتھ سیاستدانوں کو بھی یکسر تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔ وہ ابھی بیسویں صدی کے ٹیکس اور اخراجات کے مارجن پر لڑئی کرنے کی صورت میں ہیں جبکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس نئے انقلاب کو ریاست اور عوامی خدمات کے لیے کیسے لاگو کرسکتے ہیں، ہمارے لیے بے شمار مواقع ہیں لیکن اس کے لیے سیاستدانوں کو ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے اور قومی مقصد کے احساس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وائٹ ہال میں تبدیلی کرنے، ہر شہری کے لیے ڈیجیٹل آئی وی، ایک نیشنل ہیلتھ اسٹرکچر بنانے پر زور دیا جو کیئر سروس کو بہتر بنانے اور لاگت کو کم کرنے میں مدد دے، سپر کمپوئنگ کا ایک آزادAI سسٹم قائم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ استھونیا جیسے چھوٹے اور بھارت جیسے بڑے ممالک اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ یوگوو کے ایک تازہ ترین سروے کے مطابق54فیصد عوام نے قومی شناختی کارڈ بنانے کے اس منصوبے کی حمایت کی۔