رومی عہد کا 1900 سال پرانہ سکہ دریافت ، اسرائیلی آثار قدیمہ اتھارٹی

ٰیروشلم،جولائی۔اسرائیلی ماہر آثار قدیمہ نے 1900 سال پرانے نایاب سکے کی نمائش کی ہے۔ یہ سکہ رومی عہد کا ہے۔ سکے کے طرف چاند کی دیوی سمجھی جانے والی لونا کی تصویر ہے۔ اسرائیلی پانیوں میں اس نوعیت سکے کی یہ پہلی دریافت کہی جاتی ہے۔یہ سکہ مصرکے شہرسکندریہ میں ڈھالا گیا ہے۔ چاند کی دیوی کی تصویر کے نیچے کینسر تحریر ہے۔ جبکہ دوسری جانب رومی شہنشاہ انتونینس پیوس کی تصویر بنی ہے۔اس سکے کی دریافت اسرائیلی ماہر آثار قدیمہ نے نوادرات سے متعلق اسرائیلی اتھارٹی کی مد سے حیفا کے علاقے سے کی ہے۔ جسے اسرائیل اپنا شمالی حصہ قرار دیتا ہے۔قدیمی سکے پر یہ بھی تحریر ہے کہ آٹھواں سال ہے۔ جس سے مراد شہنشاہ انتونینس پیوس کی حکمانی کا آٹھواں سال ہے۔ انتونینس کا عہد حکومت 138 عیسوی سے 161 عیسوی تک محیط ہے۔ یہ دور رومی سلطنت میں نسبتا امن کا دور تھا اور اسے تاریخ میں پیکس رومانا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔اسرائیلی آثار قدیمہ اتھارٹی کے سربراہ جیکب شارویت کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل میں اس طرح کا سکہ علاقے کے ساحلی حصے سے ملا ہے۔ یہ آثار جو صدیوں پہلے سمندر میں کھو چکے ہیں خطے کی تاریخ کے انتہائی گمشدہ برسوں کا پتہ دیتے ہیں۔ ان کی تاریخی اہمیت غیر معمولی ہے۔

Related Articles