روس کے کالے دھن سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کا نیا تیز رفتار قانون تیار

لندن،مارچ۔برطانیہ نے خود سر حکومتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی منی لانڈرنگ کے خلاف تیز ترین قانون تیار کیا ہے۔ برطانوی حکومت نے یہ قدم یوکرین پر روس کے حملے کے بعد اٹھایا ہے۔ نئے قانون کے تحت پراپرٹی کے غیر ملکی مالکان کو کمپنیوں کو سامنے لانے کے بجائے اپنی شناخت ظاہر کرنا ہوگی۔ یہ قدم وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے گزشتہ منگل کو روس پر لگائی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ برطانیہ کی جانب سے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں میں روس کے بینکوں اور رہنمائوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کالے دھن کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ہم پیوٹن کی تباہ کاریوں کو چھپانے کیلئے طویل عرصے سے استعمال کئے جانے والے نقاب کو نوچ پھینکنے کیلئے تیزی اور سختی کے ساتھ پیش رفت کررہے ہیں، جو لوگ پیوٹن کی حمایت کر رہے ہیں، ان کو نوٹس دیئے جا رہے ہیں، جس میں کہا جا رہا ہے کہ اب آپ کے ناجائز منافع کو چھپانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون سے کرپشن کیلئے کام کرنے والے نیشنل کرائم ایجنسی کو مدد ملے گی۔ اکنامک کرائم بل کے تحت ایک نیا رجسٹر تیار کیا جائے گا، جس میں برطانیہ میں جائیداد رکھنے والوں اپنی اور کمپنی ہائوس کی شناخت ظاہرکرنا ہوگی، اس کا مقصد غیرملکی کرمنلز اور حکمرانوں کو ایجنٹوں کے ذریعہ کمپنیاں قائم کرنے یا پراپرٹی خریدنے سے روکنا ہے، جو ادارے اپنے مالکان کا نام ظاہر نہیں کریں گے، انھیں پراپرٹی فروخت کرنے پر پابندی کا سامنا کرنا ہوگا اور قانون توڑنے والوں کو 5 سال تک قید کی سزا بھگتنا پڑے گی۔ اس قانون کا اطلاق 20 سال قبل انگلینڈ اور ویلز میں پراپرٹی خریدنے والوں اور دسمبر 2014 سے اسکاٹ لینڈ میں پراپرٹی خریدنے والوں پر بھی ہوگا۔ کمپنی ہائوسز کو کارپوریٹ شفافیت میں اضافے کیلئے مزید معلومات رکھنا ہوں گے۔ نیشنل کرائم ایجنسی کا Kleptocracy سیل، جس کا اعلان گزشتہ ہفتہ کیا گیا تھا، پابندیوں کی خلاف ورزیوں کی تفتیش شروع کرے گا اور منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کی جانے والی کرپٹو کرنسی ضبط کرنے کا مجاز ہوگا۔ اس قانون کے تحت Unexplained ویلتھ آرڈرز کو بھی مزید مضبوط بنایا گیا ہے، یہ آرڈر یا قانون جرائم پیشہ افراد کی دولت سے جائیداد کی خریداری کے خلاف کارروائی کیلئے جنوری 2018 میں نافذ کیا گیا تھا، تاہم 2018 سے اب تک اس قانون کو صرف 4 مرتبہ استعمال کیا گیا ہے اور اس میں سے ایک کے نتیجے میں اب تک صرف ایک پراپرٹی سرنڈر کی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو معاملات کا جائزہ لینے اور قانونی چارہ جوئی پر بھاری رقم کے اخراجات سے بچانے کیلئے UWO میں اصلاحات نافذ کی جائیں گی۔ وزیر داخلہ پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ اب پیوٹن کے حامیوں کی جانب سے برطانیہ میں کالا دھن چھپانے کا د ور گزر چکا ہے اور نئے قانون سے اقتصادی جرائم کے خلاف کریک ڈائون میں مدد ملے گی۔ شیڈو چانسلر راکیل ریوز نے کہا ہے کہ لیبر پارٹی اس قانون کی حمایت کرتی ہے اور ان اقدامات کی طاقت پر نظر رکھے گی۔ وزیرتجارت Kwarteng Kwasi کا کہنا ہے کہ اس قانون سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ برطانیہ میں کس کے پاس کیا ہے؟ شیڈو وزیر داخلہ یوٹ کوپر نے ان اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک اس معاملے بہت زیادہ تیز رفتاری کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سخت پابندیوں کے ساتھ ہمیں فوری طورپر کالے دھن، کرپشن اور روس سے تعلق رکھنے والے منظم جرائم کے خلاف کریک ڈائون کرنے کی ضرورت ہے۔ یوٹ کوپر نے کہا کہ اینٹی کرپشن کا ادارہ اور ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل برطانیہ میں روسی شہریوں کی 1.5 بلین پونڈ مالیت کی پراپرٹیز کی نشاندہی کرچکے ہیں۔ وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں کے نئے اقدامات کے تحت تحت اب روسی شہریوں کی جانب سے برطانیہ کے بینکوں میں رقم جمع کرانے کی بھی حد مقرر کردی جائے گی۔

Related Articles