راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا ہریانہ میں داخل ہوئی
الور، دسمبر۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج صبح 6.30 بجے راجستھان کے الور ضلع سے ر وانہ ہوئی اور اس کے بعد یہ ہریانہ میں داخل ہوئی۔ہریانہ میں پد یاترا ہریانہ کی سرحد کے منڈکا گاؤں کے قریب سے شروع ہوئی، جو ہریانہ کے فیروز پور جھرکا تک تقریباً 15 کلومیٹر تک چلے گی۔ یہ یاترا گورنمنٹ ایگریکلچر کالج، نوگاؤں سے گاڑیوں کے ایک قافلے کے ساتھ ہریانہ میں داخل ہوئی، جو الور ضلع میں رات کے قیام کی جگہ ہے۔اس یاترا میں راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوتاسرا، سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ، سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ سمیت کئی کانگریسی لیڈران موجود تھے۔مسٹر راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ سمیت کانگریس کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ راجستھان کا دورہ خوشگوار رہا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت کو غریبوں کی خدمت، سماجی خدمت اور سماجی تحفظ فراہم کرنے کے کانگریس کے وژن پر کام کرنا چاہئے اور حکومت اور تنظیم کو اقتدار میں واپسی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔اس دوران نوگنوا جین برادری نے مسٹر راہل کو ایک میمورنڈم سونپا جب یاترا کا قافلہ الور ضلع کے نوگاون شہر میں رکا۔ میمورنڈم میں جین سماج کی زیارت گاہ سمید شیکھر کو بچانے کا مطالبہ کیا گیا۔اس موقع پر جین برادری نے کہا کہ یہ جین برادری کے جذبات کی توہین ہے کہ مرکزی حکومت نے اسے سیاحتی مقام قرار دیا ہے۔ اس یاتری مقام پر جین برادری کا حق ہے اور اسے مزید جین تیرتھ کے طور پر تیار کیا جانا چاہیے۔اس پر مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور وہ یقین دلایا کہ جین برادری کے جذبات کا پورا خیال رکھا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ ریاست جھارکھنڈ کے گریڈیہ ضلع میں واقع سمید چوٹی کو مرکزی حکومت نے سیاحتی مقام قرار دیا ہے۔