راہل گاندھی کا جموں وکشمیر انتظامیہ پر سیکورٹی چوک کا الزام
سری نگر،جنوری ۔ کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی نے جموں وکشمیر انتظامیہ پر جواہر ٹنل پر سیکورٹی چوک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہاں میرے استقبال کے لئے جمع ہوئے لوگوں کی بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے پولیس موجود نہیں تھی۔انہوں نے کہا: ’مجھے معلوم نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا لیکن آنے والے دنوں میں ایسا نہیں ہونا چاہئے‘۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے آنے والے پرگراموں کے لئے سیکورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے جائیں گے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو ضلع اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ٹنل پار کی تو لوگوں کا ہجوم میرے استقبال کے لئے جمع ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا: ’لیکن جو ہجوم کو قابو کرنے کے لئے پولیس تھی وہ یا تو چلے گئے یا دکھے ہی نہیں‘۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھ کر میرے سیکورٹی گارڈرس نے مجھے آگے نہ جانے کا مشورہ دیا اس لئے ہم آگے نہیں چل پائے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔ان کا کہنا تھا: ’مجھے معلوم نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا لیکن کل اور پرسوں ایسا نہیں ہونا چاہئے‘۔کانگریس لیڈر نے کہا: ’مجھے امید ہے کہ میرے مستقبل کے پروگراموں کے لئے سیکورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے جائیں گے۔قبل ازیں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر وقار رسول وانی نے میڈیا کو بتایا کہ جب یاترا بانہال سے شروع ہوئی تھی تو لوگوں کی کافی بھیڑ تھی لیکن جو بھیڑ کو کنٹرول کرنے والی پولیس ہوتی ہے وہ غائب تھی۔انہوں نے کہا: ’لوگ دائرے میں آگئے اور دھکے لگنے شروع ہوئے جس کے بعد راہل جی کو مجبوراً گاڑی میں بیٹھںا پڑا‘۔ان کا کہنا تھا: ’یہ ایک سیکورٹی چوک ہی ہے‘۔بتادیں کہ کنیا کماری سے 7 ستمبر کو شروع ہونے والی یہ یاترا 30 جنوری کو سری نگر میں اختتام پذیر ہوگی۔