راج ٹھاکرے کی دھمکی پرشندے سرکار نے گھٹنے ٹیک دیئے
ماہم میں انہدامی کارروائی ،قدیم خضر چلہ منہدم ، مسلم اکثریتی علاقے میں کشیدگی
ممبئی،،مارچ ۔مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدرراج ٹھاکرے نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے مسجد وں سے لاوڈاسپیکر پر اذان بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انہوں نے جنوب وسطی ممبئی میں حضرت مخدوم شاہ مہائمی کے مزار کے عقب میں واقع ساحل کے قریب بحرعرب میں ایک چٹان پر بنی حضرت خضر کے چلہ کے نام سے منسوب قبر نما علامت کو مسمار کرنے کا الٹی میٹم بھی دے دیا اور محض بارہ گھنٹے بعد ہی بڑی پھرتی سے ممبئی کلکٹر کے انہدامی دستے نے پولیس کی بھاری جمعیت کے ساتھ اس قبر کو مسمار کردیاجوکہ سمندر میں ساحل سے کچھ فاصلے پر واقع ایک چٹان پر تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز گڈی پاڑوا کے موقع پر شیواجی پارک میں منعقدہ پارٹی کے جلسہ میں ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے نے اپنے گڈی پڈو کے خطاب پرڈسمںدر میں چٹان پر واقع چلہ ( درگاہ) کا ایک ویڈیو شیئر کیا۔اورحکومت کو وارننگ دی کہ ایک مہینے میں کارروائی نہیں گئی تو وہیں ایک گنیش مندر تعمیر کیا جائے ۔ان کی دھمکی پر شندے حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے اور شہرکے کلکٹر نے راج ٹھاکرے کے اُس فوٹیج کی بنیاد پر پولیس کی مدد کے بعد تجاوزات ہٹانے کے لیے چھ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی۔ جمعرات کی صبح، ممبئی کے ماہم میں کارروائی کی شروعات گئی اور بلڈوزر کی۔مدد سے اس قبر نما چلہ کومسمار کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فوٹیج کی بنیاد پر شہر کے کلکٹر نے علاقے کی جانچ پڑتال اور تجاوزات ہٹانے کے لیے چھ افراد پر مشتمل ٹیم تشکیل دی۔ راج ٹھاکرے نے ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دن کی روشنی میں سمندر کے بیچوں بیچ ایک "نیا حاجی علیتیار کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس اور میونسپلٹی کو اس کا علم نہیں ہے۔ ویڈیو میں چند کھمبوں کے ساتھ ساحل کے ساتھ ایک چھوٹا سا جزیرے جیسا ٹکڑا دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ایک جوڑے کو اس علاقے کا دورہ کرتے ہوئے اور ان کی تعزیت کے لیے سمندری پانی میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ راج ٹھاکرے کے مطابق یہ ایک درگاہ تھی۔