دھونی کی طرح کسی بھی کردار کے لیے تیار ہوں: پانڈیا
احمد آباد، فروری۔ ہندوستانی ٹی 20 کپتان ہاردک پانڈیا کا ماننا ہے کہ وہ ایک ٹی 20 کرکٹر کے طور پر کافی پختہ ہو چکے ہیں اور سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی طرح ٹیم میں کوئی بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔پانڈیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں ہندوستان کی جیت کے بعد کہا، سچ کہوں تو میں نے ہمیشہ چھکے مارنے کا لطف اٹھایا ہے، لیکن مجھے پختہ بھی ہوناہے اور یہی زندگی ہے۔ مجھے دوسرے حصے کی طرف بھی توجہ دینی ہے، جہاں میں نے ہمیشہ شراکت داری پر یقین کیاہے۔ میں اپنی ٹیم کو اور دیگر کھلاڑیوں کو صبر اور یقین دینا چاہتا ہوں کہ کم از کم میں وہاں ہوں۔ میں نے (ٹیم کے) ان تمام کھلاڑیوں سے زیادہ میچ کھیلے ہیں، اس لیے میرے پاس تجربہ ہے اور اس سے بھی زیادہ میں نے دباؤ کو سنبھالنا سیکھا ہے۔انہوں نے کہا، ’’اس طرح سے، شاید مجھے اپنا اسٹرائیک ریٹ کم کرنا پڑے یا کوئی نیا کردار ادا کرنا پڑے۔ میں اس کے لیے ہمیشہ تیار رہا ہوں۔ مجھے وہ کردار ادا کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے جو ماہی بھائی (دھونی) نے اپنے کیریئر کے آخر میں ادا کیا تھا۔ میں اس وقت نوجوان تھا اور گیند کو چاروں طرف مارتا تھا، لیکن اب جب وہ جاچکے ہیں تو وہ کردار مجھے کہیں نہ کہیں مل گیا ہے۔ مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیں مطلوبہ نتائج مل رہے ہیں اور یہ ٹھیک ہے۔پانڈیا نے بدھ کو بلے سے وہی کردار ادا کیا۔ وکٹ پر قدم جما چکے شبھمن گل کو وہ اکثر اسٹرائیک دیتے رہے، حالانکہ خود پانڈیا نے 176.47 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ اپنی اننگ ختم کی۔ پانڈیا نے گیند بازی کے محاذ پر بھی ترقی کی ہے۔ وہ جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں پاور پلے میں باقاعدگی سے گیندبازی کر رہے ہیں۔ پانڈیا نے گھریلو سیزن کے آغاز کے بعد سے پاور پلے میں 12 اوور پھینکے ہیں اور 86 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اندور ون ڈے میں جب ہندوستان نے اپنے اہم گیند بازوں کو آرام دیا تھا، پانڈیا نے نئی گیند کو سوئنگ کرنے کی اپنی مہارت دکھائی۔پانڈیا نے کہا، مجھے نئی گیند سے گیند بازی کرنی تھی کیوکہ ارشدیپ (سنگھ)… میں نہیں چاہتا کہ کوئی نیا کھلاڑی آئے اور (نئی گیند سے پہلے گیند کا) مشکل کردار اداکرے۔ اگر وہ دباؤ میں آیا تو کھیل ہمارے ہاتھ سے نکل سکتا ہے۔ میں نے ہمیشہ آگے سے قیادت کی ہے اور میں اپنی نئی گیند کی مہارتوں پر کام کر رہا ہوں، جو میری مدد کر رہی ہے۔پانڈیا نے اس سال اکتوبر-نومبر میں ہندوستان میں ہونے والے یک روزہ ورلڈ کپ اور اگلے سال کیریبین میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ پر محدود اوورز کی کرکٹ کو ترجیح دی ہے۔ پانڈیا نے 2019 میں پیٹھ کی سرجری کے بعد سے سینئر سطح پر کوئی ریڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ ان کا آخری ٹیسٹ 2018 میں ساؤتھمپٹن میں تھا اوراسی سال انہوں نے اپنا آخری رنجی ٹرافی میچ بھی کھیلا تھا۔پانڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں کہا، ‘میں تب واپس آؤں گا جب مجھے لگے گا کہ یہ ٹیسٹ میچ کرکٹ کھیلنے کا صحیح وقت ہے۔ ابھی میں محدود اوورز کی کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنے جا رہا ہوں جو اہم ہے۔ اگر وقت صحیح ہے اور جسم ٹھیک ہے تو میں ٹیسٹ کرکٹ کو آزماؤں گا۔