دولت مشترکہ کھیلوں میں کھلاڑی بے خوف ہو کر کھیلیں: مودی
نئی دہلی، جولائی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو دولت مشترکہ کھیل 2022 کے لئے منتخب ہندوستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بغیر کسی دباؤ کے ایک اچھا اور دمدار کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے۔وزیراعظم نریندر مود ی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کامن ویلتھ گیمس 2022 میں حصہ لینے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کے دستے کے ساتھ بات چیت کی ۔ اس بات چیت میں ایتھلیٹس کے ساتھ ساتھ ان کے کوچز بھی شامل ہوئے۔ اس موقع پر نوجوانوں کے امور اورکھیلوں کے علاوہ اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر اورکھیلوں کے سکریٹری بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے شطرنج کے عالمی دن پر کامن ویلتھ گیم کے لئے ہندوستانی دستے کے تئیں نیک خواہشات ظاہر کی ۔ شطرنج کااولمپیاڈ بھی تملناڈو میں 28 جولائی سے شروع ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کا سرفخر سے بلند کرنےکےلئےان کےساتھ نیک تمناؤں کااظہار کیا۔ جیسا کہ اس سے پہلے ان کے پیش رووں نےکیا تھا۔ ا نہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ 65 سے زیادہ ایتھلیٹس کامن ویلتھ گیمس میں شرکت کررہے ہیں، لہذا انہیں نیک تمنائیں پیش کی تاکہ ایک زبردست اثر پڑ سکے۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ پورےدل و جان کے ساتھ اورمحنت کےساتھ کھیلیں اور اپنی پوری قوت کااستعمال کریں اور بغیر کسی دباؤ کے کھیل میں حصہ لیں ۔بات چیت کے دوران وزیراعظم نے مہاراشٹر سے آنے والے ا یک ایتھلیٹ اویناش سابلے کی زندگی کے تجربہ کے بارے میں معلومات حاصل کی جو سیاچین میں ہندوستانی فوج میں کام کررہاہے ۔ انہوں نےکہا کہ اویناش نےہندوستانی فوج میں اپنے چار سال کے دور میں بہت کچھ سیکھا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستانی فوج سے انہوں نےجوتربیت اورڈسپلن حاصل کیا ہے اس سے انہیں کسی بھی فیلڈ میں اپنا اورملک کا نام روشن کرنے میں مدد ملے گی ۔ وزیراعظم نے ان سےپوچھا کہ انہوں نے سیاچن میں کام کرتے ہوئے اسٹیپل چیس فیلڈ کو ہی کیوں چنا۔انہوں نے کہاکہ اسٹیپل چیس رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بارے میں ہے اور اس نے فوج میں اسی طرح کی تربیت حاصل کی ہے۔ وزیراعظم نے اتنی تیزی سے وزن کم کرنے کے اس کے تجربے کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے انہیں کھیلوں میں شامل ہونے کی ترغیب دی اور انہیں اپنی تربیت کے لیے اضافی وقت ملا اور اس سے وزن کم کرنے میں بھی مدد ملی۔وزیر اعظم نے 73 کلوگرام کے زمرے میں ایک ویٹ لفٹر اچنتا شیولی سے بھی بات چیت کی جو مغربی بنگال سے تعلق رکھتے ہیں اور ان سے پوچھا کہ وہ کس طرح اپنی پرامن فطرت اور اپنے کھیلوں میں ویٹ لفٹنگ کی طاقت کے درمیان توازن قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ اچینتا نے کہا کہ ان کا یوگا کا باقاعدہ معمول ہے جو انہیں دماغ کو پرسکون کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وزیراعظم نے ان سے ان کے خاندان کے بارے میں پوچھا جس پر اچنتا نے جواب دیا کہ ان کی ماں اور ایک بڑا بھائی ہے جو ہر طرح کے اونچ نیچ میں ان کا ساتھ دیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات کی بھی جانکاری حاصل کہ کھیل کے دوران وہ کس طرح چوٹ کے مسائل سے نمٹتے ہیں۔ اچنتا نے جواب دیا کہ چوٹیں کھیل کا حصہ ہیں اور وہ ان کی بہت احتیاط سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی ان غلطیوں کا تجزیہ کرتے ہیں جن کی وجہ سے وہ زخمی ہوتے ہیں اور وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ انہیں مستقبل میں نہ دہرایا جائے۔ وزیر اعظم نے ان کی کوششوں کے لیے ان کےتئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کے خاندان، خاص طور پر ان کی والدہ اور بھائی کی تعریف کی کہ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اچنتا کی تمام ضروریات کو پورا کیا گیا جس کی وجہ سے وہ آج اس مقام پر پہنچ گئے۔وزیر اعظم نے کیرالہ کی بیڈمنٹن کھلاڑی محترمہ ٹریسا جولی سے بھی بات چیت کی۔ وزیراعظم نے پوچھا کہ انہوں نے بیڈمنٹن کا انتخاب کیسے کیا جب کہ کنور، جہاں سے وہ آتی ہیں فٹ بال اور کھیتی باڑی کے لیے مشہور ہے۔ اس پرجولی نے جواب دیا کہ اس کے والد نے انہیں اس کھیل میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔ وزیراعظم نے گایتری گوپی چند کے ساتھ ان کی دوستی اور میدان میں شراکت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس کے فیلڈ کی پارٹنر کے ساتھ اچھا دوستی ہے جو اسے اس کے کھیل میں مددکرتی ہے۔ وزیر اعظم نے واپس آنے پر جشن منانے کے اس کے منصوبوں کے بارے میں بھی پوچھا۔