دودھ کی قیمت لاگت کے تناسب سے مقرر کی جائے: بالیان

نئی دہلی، مئی۔مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری کے وزیر مملکت سنجیو کمار بالیان نے آج کہا کہ لگاتار مویشی پروری کی لاگت بڑھ رہی ہے اور اس تناسب میں دودھ کی قیمت بھی بڑھنی چاہئے۔ ورلڈ ڈیری کانفرنس کے بارے میں معلومات دینے کے لیے منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں مسٹر بالیان نے کہا کہ مویشی پالنے کی لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے، اسی تناسب سے دودھ کی قیمت میں بھی اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مویشی پالنے کے لیے ضروری مصنوعات سے بھی کسان ہی جڑ ے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں ہندوستان دنیا میں پہلے نمبر پر ہے لیکن دنیا کے مقابلے فی دودھ دینے والے جانورکے دودھ کی پیداوار بہت کم ہے۔ جانوروں کی نسل کو بہتر بنا کر دودھ کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور اس سے پیداواری لاگت بھی کم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباً ساڑھے آٹھ کروڑ خاندان مویشی پروری سے وابستہ ہیں اور وہ سالانہ تقریباً 21 کروڑ ٹن دودھ پیدا کرتے ہیں جس کی مالیت تقریباً ساڑھے آٹھ لاکھ کروڑ روپے بنتی ہے۔ دنیا میں فی شخص 310 گرام دودھ یومیہ دستیاب ہے جبکہ ہندوستان میں یہ 427 گرام تک پہنچ گیا ہے۔ دنیا میں ڈیری سیکٹر کی ترقی کی شرح دو فیصد ہے جبکہ ہندوستان میں یہ چھ فیصد ہے۔ مسٹر بالیان نے کہا کہ برازیل میں گر نسل کی گائے یومیہ 40 سے 50 لیٹر دودھ دیتی ہے جبکہ ملک میں دیسی نسل کی گائے کا اوسط 3.9 لیٹر ہے۔سنکرنسل کی گائیں سات سے آٹھ لیٹر دودھ دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نسل کی بہتری کے لیے مصنوعی حمل کو فروغ دیا جا رہا ہے اور ان اضلاع میں خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے جہاں 30 فیصد مصنوعی حمل ہے۔

Related Articles