دنیا کا قدیم ترین تحریری جملہ دریافت

تل ابیب،نومبر۔3700 سال پرانی کنگھی پر 7 الفاظ پر مشتمل نقش کاری کو کسی بھی انسانی زبان کے حروف تہجی پر مشتمل قدم ترین تحریری جملہ قرار دیا گیا ہے۔ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہاتھی دانت سے بنی کنگھی پر درج جملہ کنعانی زبان کا ہے۔کنعانی زبان ہی لاطینی زبان کا ماخذ بنی تھی جو موجودہ عہد کے اسرائیل، فلسطین اور اردن میں بولی جاتی تھی۔اس کنگھی میں جس بارے میں جملہ لکھا گیا وہ موجودہ عہد کے والدین کے لیے بھی پریشانی کا باعث بننے والا مسئلہ ہے یعنی سر میں جوئیں، کیونکہ تحریر کے مطابق شاید یہ کنگھی سر اور داڑھی سے جوئیں نکال دے۔کنعانی زبان کے حروف تہجی کے کچھ حصے شاعری اور سنگ میل کے ذریعے شناخت کیے گئے ہیں مگر یہ پہلی بار ہے جب سائنسدانوں نے ایک مکمل جملے کو دریافت کیا۔Hebrew یونیورسٹی کے محققین کے مطابق یہ حروف تہجی پر مبنی پہلی زبان ہے اور اس وجہ سے یہ دریافت انسانوں کی لکھنے کی صلاحیت کی تاریخ کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایسا پہلے کبھی دریافت نہیں ہوا، یہ کسی بادشاہ کا شاہی فرمان نہیں بلکہ انسانوں کے عام مسئلے کا اظہار کرنے والا جملہ ہے۔ایسا مانا جاتا ہے کہ 5 ہزار سال قبل پہلا تحریری نظام تشکیل پایا تھا جسے عراق کی قدیم تہذیب سمیری نے اپنایا تھا۔قدیم مصر کی طرح یہ تحریری نظام بھی حروف تہجی کی بجائے تصویری علامات پر مشتمل تھا اور سیکڑوں مختلف تصاویر الفاظ، خیالات اور آوازوں کی نمائندگی کرتی تھیں۔محققین نے بتایا کہ کنعانی پہلی زبان تھی جس میں حروف کو تحریری نظام کی نمائندگی کے لیے استعمال کیا گیا اور یہی نظام بتدریج مختلف زبانوں کا ماخذ ثابت ہوا۔انہوں نے کہا کہ کنعانی افراد نے حروف تہجی کو ایجاد کیا اور آج دنیا کا ہر فرد حروف تہجی کے نظام کو استعمال کرکے لکھتا یا پڑھتا ہے، اس لیے یہ انسانوں کی ایک اہم ترین کامیابی تھی۔یہ کنگھی 2016 میں دریافت کی گئی تھی مگر اس وقت تحریر کا علم نہیں ہوسکا تھا۔2021 میں ایک محقق نے کنگھی کی آئی فون سے لی گئی ایک تصویر کو زوم کیا تو اسے تحریر نظر آئی جس کے بعد تحقیق کی گئی۔اس تحقیق کے نتائج Jerusalem Journal of Archaeology میں شائع ہوئے۔

Related Articles