خام اسٹیل کی پیداواری صلاحیت ڈیڑھ کروڑ ٹن تک بڑھ جائے گی: مودی

سورت، اکتوبر۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے سورت میں آرسیلر متل نیپون اسٹیل انڈیا (اے ایم/این ایس انڈیا) ہزیرہ پلانٹ کی توسیع کے موقع پر جمعہ کو کہا کہ اس توسیع کے بعد ہزیرہ اسٹیل پلانٹ میں خام اسٹیل پیدا کرنے کی صلاحیت نو کروڑ ٹن سے 1.5 کروڑ ٹن ہو جائے گی۔ اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے مسٹر مودی نے آج اس موقع پر کہا کہ اس اسٹیل پلانٹ کے ذریعے نہ صرف سرمایہ کاری ہو رہی ہے بلکہ مستقبل کے لیے نئے امکانات کے کئی دروازے بھی کھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 60 ہزار کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری سے گجرات اور ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس توسیع کے بعد ہزیرہ اسٹیل پلانٹ میں خام اسٹیل کی پیداواری صلاحیت نو کروڑ ٹن سے بڑھ کر 1.5 کروڑ ٹن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں لکشمی متل جی، بھائی آدتیہ اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آپ سب کو دیوالی اور نئے سال کی بہت بہت نیک خواہشات۔ نئے سال میں آج ٹیکنالوجی کے ذریعے آپ سب سے ملنا ہوا ہے، میں گجرات کے اپنے تمام پیارے بھائیوں اور بہنوں کے لیے پرارتھنا کرتا ہوں کہ نیا سال آپ کے لیے خوشیاں، امن اور خوشحالی لائے۔ آرسیلر متل نیپون اسٹیل انڈیا کے ہزیرہ پلانٹ کی توسیع پر آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا ملک، جو امرت دور میں داخل ہو چکا ہے، اب 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے اہداف کی طرف بڑھنے کے لیے بے تاب ہے۔ ملک کی ترقی کے اس سفر میں اسٹیل انڈسٹری کا کردار مزید مضبوط ہونے جا رہا ہے۔ کیونکہ جب ملک میں اسٹیل کا شعبہ مضبوط ہوتا ہے تو انفراسٹرکچر کا شعبہ مضبوط ہوتا ہے۔ جب اسٹیل کا شعبہ آگے بڑھتا ہے تو سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے اور بندرگاہیں پھیلتی ہیں۔ جب اسٹیل کا شعبہ ترقی کرتا ہے تو تعمیرات، آٹو موٹیو سیکٹر میں نئی جہتیں شامل ہوتی ہیں۔ جب اسٹیل سیکٹر کی استعداد بڑھ جاتی ہے تو دفاع، کیپٹل گڈز اور انجینئرنگ مصنوعات کی ترقی کو بھی نئی توانائی ملتی ہے۔ یہی نہیں اب تک ہم لوہا برآمد کرکے ہی تسکین حاصل کرلیتے تھے۔ معاشی ترقی کے لیے ہمارے جو زمینی اثاثے ہیں ان کی ویلیوئیشن بہت ضروری ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس قسم کے اسٹیل پلانٹ کی توسیع سے ہمارے ملک میں خام لوہے کا صحیح استعمال ہو گا۔ ملک کے نوجوانوں کو کافی روزگار ملے گا اور ہندوستان کا اسٹیل بھی عالمی منڈی میں جگہ بنائے گا۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ صرف پلانٹ کی توسیع کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس کے ساتھ ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی ہندوستان میں آرہی ہے۔ یہ نئی ٹیکنالوجی الیکٹرک گاڑی کے میدان میں، آٹوموبائل کے میدان میں، دیگر مینوفیکچرنگ سیکٹروں میں بہت مدد کرنے والی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آرسیلر متل نیپون اسٹیل انڈیا کا یہ پروجیکٹ میک ان انڈیا کے وژن میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس سے اسٹیل کے شعبے میں ترقی یافتہ ہندوستان اور خود انحصار ہندوستان کے لیے ہماری کوششوں کو نئی طاقت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا ہماری طرف بڑی امید سے دیکھ رہی ہے۔ ہندوستان تیزی سے دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ہب بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومت اس شعبے کی ترقی کے لیے ضروری پالیسی ماحول بنانے میں سرگرم عمل ہے۔ میں گجرات حکومت کو بھی مبارکباد دیتا ہوں کہ نئی صنعتی پالیسی جو بھوپیندر بھائی پٹیل کی قیادت میں سامنے آئی ہے وہ بھی گجرات کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کی طرف ایک بہت ہی دور رس پالیسی ہے۔ پچھلے آٹھ برسوں میں سب کی کوششوں کی وجہ سے، ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری دنیا کی دوسری سب سے بڑی اسٹیل پیدا کرنے والی صنعت بن گئی ہے۔ اس صنعت میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ اس کے بعد ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں نے طیارہ بردار بحری جہازوں میں استعمال ہونے کے لیے خصوصی اسٹیل تیار کیا۔ ہندوستانی کمپنیوں نے ہزاروں میٹرک ٹن اسٹیل تیار کیا اور آئی این ایس وکرانت پوری طرح سے مقامی صلاحیت اور ٹیکنالوجی سے تیار ہوگیا۔ اس طرح کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے ملک نے اب خام اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہم فی الحال 154 ایم ٹی کروڈ اسٹیل تیار کرتے ہیں۔ ہمارا ہدف اگلے 9-10 برسوں میں 300 ایم ٹی پیداواری صلاحیت حاصل کرنا ہے۔

Related Articles