حکومت ورک فرام ہوم، ڈیجیٹل پلیٹ فارم ورکروں کے لئے قوانین بنائے گی
نئی دہلی ،یکم اکتوبر۔حکومت کووڈ دور میں پیدا ہونے والے نئے حالات کی وجہ سے گھر سے کام کرنے والے پیشہ ور افراد اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کام کرنے والے ملازمین کے لیے کام کے لئے قوانین بنانے پر غور کر رہی ہے تاکہ ایسے کارکنوں کا استحصال نہ ہوسکے۔مرکزی لیبر اور روزگار کے وزیر بھوپندر یادو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ پیشہ ور افراد جنہیں ان کے آجروں نے گھر سے کام کرنے کی اجازت دی ہے ان سے 15 سے 16 گھنٹے کام لیا جارہا ہے۔ اس سے مزدوروں کی خاندانی زندگی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ حکومت کو اس حوالے سے مختلف شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس لیے گھر سے کام کرنے والے مزدوروں کے لیے کام سے متعلق قوانین بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔مسٹر یادو نے بتایا کہ کووڈ کے دور میں ایک اور قسم کا مزدور طبقہ سامنے آیا ہے۔ یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کام کرنے والے کارکن ہیں۔ اولا ، اوبر ٹیکسی سروسز ، زومیٹو وغیرہ جیسی خدمات میں کام کرنے والے مزدوروں کے اس طبقے کے استحصال کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ حکومت ان کی سروس کے حالات کو ٹھیک کرنے اور انہیں سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت پورے ملک میں لیبر کورٹس کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے۔ چونکہ آئین میں لیبر کنکرنٹ لسٹ کا موضوع ہے اس لیے لیبر کورٹس ریاستوں کی رضامندی سے مشاورت کے بعد قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے غیر منظم سیکٹر میں مزدوروں کی رجسٹریشن کے لیے ایک ای شرم پورٹل بنایا ہے جس پر اب تک تقریبا دو کروڑ 20 لاکھ ورکرز نے رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ ایسے مزدوروں کی کل تعداد تقریبا 38 کروڑ ہے۔