حکومت نے سی ای ایل کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا:کانگریس

نئی دہلی، دسمبر۔ کانگریس نے حکومت پر اربوں روپے کی سنٹرل پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ سنٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سودے میں ملی بھگت ہے۔کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سینٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ (سی ای ایل) کو 210 کروڑ روپے کی بہت کم قیمت پر فروخت کردیا ہے۔ کمپنی کے کل اثاثوں کو دیکھتے ہوئے اس کی وصولی گئی قیمتیں کئی سوالات کھڑاکرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ای ایل کو نانڈیل فائنانس اینڈ لیزنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو فروخت کردیا گیا ہے جس میں فرنیچر اور انٹیریئر ڈیزائننگ کمپنی کا بڑا حصہ ہے۔انہوں نے کہا، حکومت کا ‘ورشانت سیل جاری ہے۔ اسٹریٹجک اہمیت کی ایک کمپنی کو ختم کردیا ۔ صاحب آباد واقع یہ سی ای ایل کمپنی ہے۔مسٹر ولبھ نے کہا کہ اس کمپنی کو محض 210 کروڑ روپے میں فروخت کیاگیا جبکہ اس کی زمین کی قیمت 440 کروڑ روپے ہے۔ کمپنی کے پاس 1500 کروڑ روپے کے آرڈر ہیں اور اس کا خالص منافع 700 کروڑ روپے ہے۔ سی ای ایل کو نانڈیل فائننس اینڈ لیزنگ پرائیویٹ لیمٹڈ کو فروخت کر دیا گیا ہے جس کے سال 2020 میں صرف 10 سے کم ملازمین تھے۔ اس کمپنی کو لیکویڈیشن کا مقدمہ ہے۔ حکومت کی جانب سے ایک پبلک سیکٹر کی کمپنی سی ای ایل کو اس کمپنی کوفروخت کرنا سوال کھڑے کرتا ہے۔انہوں نے سی ای ایل کی نیلامی کے عمل میں ملی بھگت کاالزام لگایا اورکہاکہ صرف دو بولی لگانے والے تھے۔ دوسری بولی لگانے والا جی پی ایم انڈسٹریز ہے۔ دونوں کمپنیوں میں ایک ہی ڈائریکٹر ہے۔ یہ معاہدہ مالی سال 2021-22 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

Related Articles