جی۔20 اور جی۔4 کے اراکین کے ساتھ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جے شنکر کی ملاقات
نئی دہلی، ستمبر. وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جے شنکر نے بدھ کو جی۔20 ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ون ٹو ون ملاقاتوں کے علاوہ جی۔4 کے اراکین سے بھی ملاقات کی اور جی۔20 وزرائے خارجہ کے اجلاس سے بھی خطاب کیا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دورے سے دو دن پہلے وزیر خارجہ جے شنکر نیو یارک پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے 21 ستمبر منگل کو برطانیہ ، ناروے اور عراق کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد اگلے دن انہوں نے 20 ممالک کے وزرائے خارجہ سے ون ٹو ون ملاقات کی۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے اجلاس کے دوران جن امور پر نمایاں طور پر تبادلہ خیال کیا ان میں افغانستان ، انڈو پیسیفک خطہ ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فریم ورک میں اصلاحات اور دوطرفہ تجارت شامل ہیں۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جے شنکر نے جن ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ان میں فرانس کے جین یوز لیڈرین ، ایران کے نئے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان ، مصر کے وزیر خارجہ سمیع شوقی ، آسٹریلیا کے وزیر خارجہ ماریس پاینے ، انڈونیشیا کے وزیر خارجہ رینٹو مارسودی ، ویتنام کے وزیر خارجہ بوئی تھن سون ، لیتھوانیا کے وزیر خارجہ گیبریلیو لینڈس برگس شامل ہیں۔ بیلجیئم کے وزیر خارجہ سوفی ولیمز ، قبرص کے وزیر خارجہ کرسٹو ڈولائڈس ، اطالوی وزیر خارجہ لوئیگی دی ماؤ ، جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چنگ یوئی یونگ ، ڈومینیک جمہوریہ کے وزیر خارجہ روبرٹو لواریز ، ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیزارٹو ، فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہویسٹو ، سری لنکا کے وزیر خارجہ جی ایل پائریس ، چلی کے وزیر خارجہ آندرس المنڈ ، تنزانیہ کے وزیر خارجہ لیبرٹا مولومولا ، برازیل کے وزیر خارجہ کارلوس فرانکا ، جاپان کے وزیر خارجہ توشیمیتسو موٹیگی اور جرمنی کے وزیر خارجہ ایف ایم ہیکو ماس شامل ہیں۔وزیر خارجہ جے شنکر نے جرمنی کے جی۔4 وزرائے خارجہ ہیکو ماس ، برازیل کے کارلوس البرٹو فرانکو فرانکا اور جاپان کے موتیگی توشیمیتسو سے ملاقات کی۔ جس کے بعد وزرا کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ جی۔4 کے وزراء نے سلامتی کونسل کو مزید جائز ، موثر اور نمائندہ بنانے کے لیے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔