جیوترادتیہ سندھیا کے پارٹی چھوڑنے سے کانگریس مزید مضبوط ہوئی:دگ وجے
مورینا، فروری۔مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آج پھر کہا کہ مسٹر جیوترادتیہ سندھیا کے پارٹی چھوڑنے کے بعد کانگریس اور مضبوط ہوئی ہے۔راجیہ سبھا ایم پی مسٹر سنگھ نے یہاں میڈیا سے بات چیت کے دوران سوالات کے جواب میں یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سندھیا کے پارٹی چھوڑنے سے کانگریس اورزیادہ مضبوط ہوئی ہے۔ ریاست میں سال 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی دوبارہ ریاستی صدر مسٹر کمل ناتھ کی قیادت میں اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔مسٹر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مسٹر جیوترادتیہ سندھیا کے والد اور کانگریس کے سینئر لیڈر مادھو راؤ سندھیا کو وہ خود اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ ارجن سنگھ کانگریس میں لے کرآئے تھے اور اس کام میں مسٹر سنجے گاندھی کا اہم رول تھا۔ مسٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ان کا اور مسٹر مادھو راؤ سندھیا کا گہرا رشتہ تھا۔سینئر کانگریس لیڈر نے آنجہانی کانگریس لیڈر مسٹر مادھو راؤ سندھیا کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے ان کے وقت میں وہ گوالیار، بھنڈ اور مورینا اضلاع کا دورہ تک نہیں کرتے تھے۔انہوں نے اس موقع پر مرکز اور ریاست میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسیوں پر بھی حملہ کیا۔درحقیقت مارچ 2020 میں غیر متوقع سیاسی واقعات کے سبب اس وقت کے کانگریس لیڈر جیوترادتیہ سندھیااپنے حامی ارکان اسمبلی کے ساتھ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ اس کی وجہ سے محض 15 مہینوں میں ہی کانگریس کی کمل ناتھ حکومت کازوال ہوگیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد بھی مسٹر سنگھ نے کہا تھا کہ مسٹر سندھیا کے جانے سے کانگریس مضبوط ہوئی ہے۔