جنگل محل کے دورے دوران ممتا بنرجی نے قبائلی گائوں کا دورہ کیا، مقامی لوگوں سے بات کی
کلکتہ,نومبر۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جنگل محل کے دورے کے دوران اپنی گاڑی کے قافلے کو سڑک پر روک نیچے آئیں اور قبائلی گائوں والوں سے ملاقات کی اور ان کی باتیں سنیں ۔اس موقع پر ممتا بنرجی نے کہا کہ میری ماں اور باپ ایک کچے مکان میں رہتے تھے۔ میں مٹی کے گھر میں پیدا ہوئی ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ مٹی کا گھر کیسا ہوتا ہے۔وہ سب سے پہلے کرچیبانی نامی گاؤں میں گییں۔ وہاں وہ قبائلی گھر میں داخل ہوکر بات چیت کی ۔انہوں نے موقع پر موجود لوگوں سے پوچھا کہ آپ کسانوں کے بازار میں چاول بیچ سکتے ہیں؟ گھر میں کیا پکا رہا ہے؟ آپ جانتے ہیں کہ دوار سرکار ایک سرکاری کیمپ ہے۔ سرکاری اہلکار آپ کے پاس آتے ہیں؟ یہاں طبی نظام کیسا ہے؟‘‘ ان تمام سوالوں کے بعد وہ گھر کے باہر بیٹھ گیں ۔لوگوں کو جب معلوم ہوا کہ ممتا بنرجی گائوں میں آئی ہوئی ہیں ، لوگوں کا ہجوم بڑھ گیا۔ممتا بنرجی نے ایک خاتون کے گود سے نوزائیدہ لے کر اپنے گود میں کھلایا ۔کے بعد انہوں نے شیلا بازار میں تاجروں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اب بیل پہاڑی میں سیاح آرہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے لوگوں سے سڑکو ں سے متعلق بھی سوال کیا ۔ممتا بنرجی ایسی ہی ایک گائوں میں پہنچیں تو لوگوں نے ان سے پانی کی عدم فراہمی سے متعلق بتایاکہ ان کے گائوں میں پانی کی شدید قلت ہے اور انہیں دور سے پانی لانا پڑتا ہے۔میٹنگ سے کچھ دیر پہلے، ممتا نے جھاڑگرام، بانکوڑا اورپرولیا حلقے میں پانی کے مسئلہ پر بات کی۔ انہوں نے گائوں والوں کو یقین دلایا کہ یہ مسئلہ جلد سے جلد حل کردیا جائے گااور پانی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ ممتا نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ پینے کا صاف پانی ہر گھر تک پہنچ نی چاہیے ۔اس کے علاوہ انہوں نے ریاستی وزیر مانس بھوئیاں کو کچھ مزید تالاب کھودنے کی ہدایت دی گئی ہے۔