جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 37 مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 34 فیصد کمی :امت شاہ

سرینگر،  اکتوبر: جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے بعد 37 مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 34 فیصد اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 54 فیصد کمی آئی ہے۔ ان باتوں کا خلاصہ مرکزی وزیر داخلہ نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جرائم کی نوعیت بدل رہی ہے ۔ اس لیے تمام ریاستوں کو مشترکہ حکمت عملی بنا کر دہشت گردی سے لڑنا ہو گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے، جموں و کشمیر اور شمال مشرق، جو کبھی تشدد اور بدامنی کے ہاٹ اسپاٹ تھے، اب ترقی کے ہاٹ اسپاٹ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں شمال مشرق میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور 2014 کے بعد سے شورش کے واقعات میں 74 فیصد کمی آئی ہے، سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 60 فیصد اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں تقریباً 90 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ NLFT، Bodo، Bru، Karbi Anglong کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرکے خطے میں دیرپا امن قائم کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں جس کے تحت 9000 سے زائد دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق میں امن کی بحالی کے ساتھ ہی 60 فیصد سے زیادہ علاقوں سے افسپا کو واپس لے لیا گیا ہے۔ ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال میں بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ان علاقوں میں تشدد کے واقعات میں 77 فیصد کمی آئی ہے اور ان واقعات میں ہونے والی اموات میں 85 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد یہاں امن اور ترقی کی ایک نئی شروعات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے پہلے کے 37 ماہ کے مقابلے میں 5 اگست 2019 کے بعد کے 37 مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 34 فیصد اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی اموات میں 54 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کیا ہے اور اس پر فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کے لیے این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ شاہ نے بتایا کہ 2024 سے پہلے تمام ریاستوں میں این آئی اے کی شاخ قائم کرکے دہشت گردی مخالف نیٹ ورک قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شاہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کے لیے قانونی ڈھانچہ کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کو اضافی علاقائی دائرہ اختیار دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ایجنسی کو یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی سے حاصل کی گئی جائیداد کو ضبط کر لے۔ شاہ نے کہا کہ 2024 تک ملک کی تمام ریاستوں میں این آئی اے کی شاخیں قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون اور تال میل کی وجہ سے آج ملک کے زیادہ تر سیکورٹی ہاٹ سپاٹ ملک دشمن سرگرمیوں سے تقریباً آزاد ہو چکے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ منشیات کے خلاف حکومت ہند کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور پچھلے 8 سالوں میں 3000 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ جبکہ 20,000 کروڑ روپیہ ضبط کیے گئے ہیں۔

Related Articles