جرمن وزیرخارجہ غیراعلانیہ دورے پر یوکرین میں

کییف،ستمبر۔جرمن وزیرخارجہ انالینا بیئربوک ایک غیراعلانیہ دورے پر کییف پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی توانائی کی سپلائی کو یوکرین کی معاونت پر اثرانداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔جرمن وزیرخارجہ انالینا بیئربوک ہفتے کو ایک اچانک دورے پر یوکرینی دارالحکومت کییف پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے اپنے اس دورے کو روس کے خلاف جنگ میں جرمنی کی یوکرین کے لیے ‘غیرمتزلزل مدد‘ کا اظہاریہ قرار دیا۔ کییف پہنچنے پر بیئربوک نے کہا،ہم یوکرین کے ساتھ جب تک ضروری ہو گا کھڑے رہیں گے۔‘‘بیئربوک رواں برس مئی میں بھی یوکرین گئی تھیں۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کییف پہنچنے کا مقصد یہ بتانا بھی ہے کہ یوکرین جرمنی پر اعتبار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کو جب تک ضرورت پڑے گی، جرمنی ہتھیار کی فراہمی، مالی اعانت اور انسانی بنیادوں پر امداد جاری رکھے گا۔روس کی جانب سے یوکرین میں عسکری مداخلت کے آغاز کے بعد بیئربوک وہ پہلی جرمن وزیر تھیں، جو کییف پہنچی تھیں۔ جرمنی سمیت یورپی یونین کی متعدد رکن ریاستیں روس کی جانب سیتوانائی کی ترسیل میں کمی اور توانائی کی قیمتوں میں ہوش ربااضافے پر پریشان ہیں۔ جرمنی کے لیے قدرتی گیس کی سپلائی کے حوالے سے اہم ترین ‘نارتھ اسٹریم ون‘ سے گیس کی بندش کے بعد جرمنی میں توانائی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔کییف میں اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیترو کولیبا سے ملاقات کے قبل بیئربوک کا کہنا تھا کہ روسی صدر پوٹن مالیاتی دباؤ کے ذریعے یورپی یونین سے یوکرین کی تکالیف پر ہمدردی چھیننا چاہتے ہیں۔یہ منصوبہ نہ کامیاب ہو گا اور نہ ہونا چاہیے کیوں کہ یورپ میں ہم تمام یہ جانتے ہیں کہ یوکرین ہمارے امن اور سلامتی کی لڑائی لڑ رہا ہے۔‘‘بیئربوک ہفتے کی شب اپنے یوکرینی ہم منصب سے ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اس دورے کا مقصد روس کی جانب سے زرعی زمینوں اور عمارتوں میں بچھائی گئی باردوی سرنگوں کی صفائی کے حوالے سے یوکرین کو مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ ان باردوی سرنگوں کی صفائی میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

 

Related Articles