جب چینی جیٹ طیارہ امریکی طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے بچا

بیجنگ/واشنگٹن،دسمبر ۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بحیرہ چین میں ایک چینی جنگی طیارے نے اس کے نگرانی کے ایک مشن کو روکنے کی کوشش کی۔ تائیوان کی فضائی حدود میں چینی جیٹ طیاروں کی تعیناتی کے ایک ہفتے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔امریکی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین میں ایک چینی جنگی طیارہ پرواز کرنے والے امریکی جاسوس طیارے سے خطرناک حد تک قریب سے آ گیا۔29 دسمبر جمعرات کے روز انڈو پیسیفک امریکی کمانڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ 21 دسمبر کو اس وقت پیش آیا جب، چینی بحریہ کے ایک جے 11 فائٹر پائلٹ نے انٹرسیپٹ کے دوران امریکی فضائیہ کے آر سی 135 کے سامنے چھ میٹر (20 فٹ) کے قریب ترین فاصلے پر ایک غیر محفوظ پرواز کی کوشش کی۔امریکہ نے بتایا کہ اس صورتحال میں امریکی پائلٹ کو کسی بھی طرح کے حادثے سے بچنے کے لیے بڑی تیزی سے احتیاطی حربہ اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ امریکی حکام نے کہا کہ اس واقعے کے وقت امریکی جاسوس طیارہ قانونی طور پر بحیرہ جنوبی چین کے اندر بین الاقوامی فضائی حدود میں معمول کے مطابق اپنے مشن میں مشغول تھا۔ یہ تازہ واقعہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پیش آیا ہے۔گزشتہ ہفتے کے اواخر میں چین نے تائیوان کے آس پاس ایک اسٹرائیک ڈرل کی تھی، جس میں درجنوں فائٹر جیٹ سمیت 71 جنگی طیارے شامل تھے۔ چین کی فوج کا کہنا تھا کہ اس کی یہ مشقیں امریکہ اور تائیوان کے درمیان ملی بھگت اور اشتعال انگیزی کا جواب ہیں۔خبر وں کے مطابق رواں برس چینی طیارے تائیوان کی فضائی حدود میں 1,700 سے زیادہ بار داخل ہو چکے ہیں جبکہ سن 2021 میں یہ تعداد 969 تھی۔ بیجنگ جنوبی بحریہ چین کے آس پاس امریکی مسلح افواج کی موجودگی سے نالاں ہے اور خطے میں اکثر اس کی سرگرمیوں پر اعتراض کرتا رہا ہے۔ لیکن امریکہ کا موقف ہے کہ اسے اس علاقے میں اپنا کام کرنے کا حق حاصل ہے۔امریکی فوج نے جمعرات کے روز کہا کہ ہند-بحرالکاہل سے متعلق جوائنٹ امریکی فورس، ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل خطے کے لیے وقف ہے، وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام بحری اور ہوائی جہازوں کی حفاظت کے لیے سمندر اور بین الاقوامی فضائی حدود میں، اپنی پروازیں اور آپریشن جاری رکھے گا۔ہم انڈو پیسیفک خطے میں تمام ممالک سے بین الاقوامی فضائی حدود کو محفوظ طریقے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق استعمال کرنے کی توقع کرتے ہیں۔

Related Articles