جامع ترقی ہی ہمارا خیال،اے پی ہندوستان کو ترقی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا:وزیراعظم
حیدرآباد نومبر۔وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ جامع ترقی ہی ہمارا خیال ہے اور ہم بنیادی ڈھانچے کے ساتھ جدید ہندوستان کا اختراع کر رہے ہیں۔ آندھرا پردیش ہندوستان کو ترقی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا کیونکہ ساحل ہماری خوشحالی کا نشان بن چکے ہیں۔ آندھرا پردیش کے لوگ، پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں۔یہاں کے لوگ طب، کاروبار اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے آندھراپردیش میں تقریبا 15,233 کروڑروپئے مالیت کے پراجکٹس کا آغاز کیا۔اس موقع پر انہوں نے آندھرا انجینئرنگ کالج کے میدان میں منعقدہ تقریر سے خطاب کیا۔مودی نے اپنی تقریر کا آغاز تلگو زبان سے کیا۔انہوں نے یقین دلایا کہ وشاکھاپٹنم دفاع، کاروبار اور صنعتی شعبوں میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی شعبوں میں اے پی کی خصوصی پہچان ہے۔ آج شروع کردہ پروجیکٹ وشاکھاپٹنم اور اے پی کے لوگوں کی ترقی کے لیے بہت مفید ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ بندرگاہوں کے ذریعہ ہزاروں کروڑ کا کاروبار ہوتا ہے۔ وشاکھا ہاربر کی ترقی سے عوام کی زندگیوں میں تبدیلی آئے گی۔ اے پی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ہماری حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ہمیشہ اقدامات کررہی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ وشاکھاپٹنم ہندوستان کے لئے ایک منفرد شہر ہے،انہوں نے کہاکہ وشاکھاپٹنم میں قدیم ہندوستان کی ایک مشہور بندرگاہ ہے۔ وشاکھاپٹنم ایک تجارتی مرکز کے طور پر پروان چڑھا ہے۔ہزاروں سال پہلے وشاکھاپٹنم سے روم تک تجارت ہوتی تھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ تلگو ریاست ریلوے، سڑکوں اور بندرگاہوں کی ترقی میں آگے ہیں۔مرکز نے نے مشن گتی شکتی کے تحت پروجیکٹوں کی رفتار میں اضافہ کیا ہے۔ دنیا کے تمام ممالک ہندوستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمارا بنیادی مقصد عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ آج ہر ملک کسی نہ کسی بحران کا شکار ہے۔ جب غریبوں کی طاقت بڑھے گی اور جدید ٹکنالوجی ان کے لیے دستیاب ہو گی، تب ایک پھلتا پھولتا ہندوستان ہو گا۔وزیراعظم نے آج 2917کروڑرروپئے کے او این جی سی کے یوفیلڈ آن شور ڈیپ واٹر بلاک پراجکٹ کو قوم کے نام کیا۔یہ ڈیپ گیس ڈسکوری پراجکٹ ہے جس کے ذریعہ ہر دن تین ملین میٹرک اسٹینڈرڈ کیوبک میٹرس پیداور کا امکان ہے۔مودی نے آندھرایونیورسٹی انجینئرنگ کالج گراونڈس سے 15,233 کروڑروپئے مالیت کے 9پراجکٹس کا ورچول طریقہ کارکے ذریعہ آغاز کیااورتختی کی نقاب کشائی بھی کی۔مودی نے قومی شاہراہ 326اے کے 39کلومیٹر نرسناپیٹ پاتاپٹنم سکشن کو قوم کے نام کیا۔یہ پراجکٹ سریکاکلم۔گجپتی راہداری کا حصہ ہے۔اس پراجکٹ سے اے پی اورپڑوسی ریاست اوڈیشہ کے پسماندہ علاقوں کو مربوط کیاجائے گا۔مودی نے قومی شاہراہ 130سی ڈی پر گرین فیلڈ رائے پور۔وشاکھاپٹنم اکنامک کاریڈار کے 6لین والے 100کلومیٹر اے پی سکشن کا سنگ بنیاد بھی رکھا جس کی تعمیر 3778کروڑروپئے سے ہوگی۔اکنامک کاریڈار کے ذریعہ چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ سے اے پی کے وشاکھاپٹنم کے لئے تیز تر سفر کو یقینی بنایاجاسکتا ہے۔اس کے ذریعہ اے پی اور اوڈیشہ کے قبائلی اور پسماندہ علاقوں کو بھی جوڑاجاسکے گا۔اس پراجکٹ کی تکمیل توقع ہے کہ اکتوبر2024تک کردی جائے گی۔مودی نے کنونٹ جنکشن تا شیلانگر جنکشن وشاکھاپٹنم پورٹ روڈ کا سنگ بنیاد رکھا۔اس 566کروڑروپئے کے پراجکٹ سے وشاکھاپٹنم پورٹ ٹریفک کے لئے راہداری بنائی جائے گی۔اس کی تکمیل توقع ہے کہ مارچ 2025تک کرلی جائے گی۔ساتھ ہی 745کلومیٹر سریکالم انگول نیشنل گیس پائپ لائن پراجکٹ کا بھی سنگ بنیادرکھاگیا۔ان کے علاوہ وزیراعظم نے دیگرپراجکٹس کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وزیراعظم سے خواہش کی کہ وہ اے پی کی مددکریں۔انہوں نے پراجکٹس کے سنگ بنیاد اور آغاز پر وزیراعظم سے اظہارتشکر کیا۔انہوں نے کہاکہ ان ساڑھے تین سالوں میں اے پی فلاح و بہبود اور ترقی کی طرف گامزن ہوئی ہے۔ تعلیم، طب، کاشتکاری، سماجی انصاف، خواتین کی بہبود، ترقی ہماری ترجیحات بن چکے ہیں۔ ہم نے اپنی معیشت کا ایک ایک روپیہ ہر خاندان کی کفالت کے لیے خرچ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی ترقی کے لیے مرکز کے تعاون کی زیادہ ضرورت ہے۔ اے پی ابھی تک تقسیم کے صدمہ سے نہیں نکل پائی ہے۔