تعلیم اور سرمایہ کاری کیلئےحکومت کا گولڈن ویزا نظام روسیوں نے بھی استعمال کیا، ہوم سیکرٹری

راچڈیل ،جنوری۔ حکومت کے گولڈن ویزا کا نظام روسیوں نے بھی استعمال کیا، ایک جائزے سے اس امر کا انکشاف ہوا۔ ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین نے یہ نتائج اس وقت نکالے جب ان کی پیشرو پریتی پٹیل نے گزشتہ سال ٹائر 1انویسٹر ویزا روٹ کو اس خدشے کے بعد بند کر دیا کہ پیوٹن کے ساتھیوں کے ذریعہ اس کا استحصال کیا جا رہا ہے، 12000سے زیادہ ویزے ڈول آؤٹ ہوچکے ہیں جن میں 2500روسیوں کے بھی شامل ہیں، 2008میں شروع کئے گئے ویزا کے اہل افراد کو برطانیہ کی رجسٹرڈ کمپنیوں میں کم از کم2 ملین کی سرمایہ کاری کے فنڈز کی ضرورت تھی، کامیاب درخواست دہندگان برطانیہ میں پانچ سال تک کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے اور مزید سرمایہ کاری کرنے کے بعد ملک میں آباد ہونے کے لئے درخواست دینے کے قابل تھے لیکن اس اسکیم کو اس خدشے پر نظرثانی کے تحت رکھا گیا کہ اس نظام سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے کیونکہ درخواست دہندگان کے پس منظر کی جانچ نہیں کی گئی تھی۔ سابق وزیر محنت کرس برائنٹ کے اس دعوے کے درمیان کہ ویزے مجاز روسی اولیگارچز کو دیئے جا رہے ہیں ، پارلیمنٹ کو تحریری بیان میں بریورمین نے کہامیں اس بات کی تصدیق کر سکتی ہوں کہ ہوم آفس نے 6312ٹائر 1(سرمایہ کار) تارکین وطن اور ٹائر1 (سرمایہ کار) بالغ افراد کے معاملات پر غور کیا جنہوں نے راستے کے آغاز کے درمیان چھٹی حاصل کی تھی 30جون 2008کو اور 6اپریل 2015کو روٹ کے تحت ویزا کیلئے درخواست دینے سے پہلے ریگولیٹڈ یو کے بینک اکاؤنٹ کھولنے کی ضرورت کا تعارف بھی اس میں شامل ہے، ہر کیس کا مجرمانہ یا دیگر خطرے والے عوامل سے ممکنہ روابط کیلئے جائزہ لیا گیا۔ حکام نے اس بات پر بھی غور کیا کہ آیا اس وقت روٹ کے ڈیزائن اور اس پر عمل درآمد میں وسیع تر خطرات موجود تھے، مقدمات کے جائزے نے ٹائر 1(سرمایہ کار) ویزا کے راستے سے منسلک افراد کی ایک چھوٹی اقلیت کی نشاندہی کی جو ممکنہ طور پر بدعنوانی یا دیگر غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں کے ذریعے دولت حاصل کرنے یا سنگین اور منظم جرائم میں ملوث ہونے کے زیادہ خطرے میں تھے۔بریورمین نے کہامجھے اس بات پر زور دینا چاہئے کہ کئے گئے کام سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کسی خاص فرد کے ممکنہ طور پر جرائم سے تعلق رکھنے کا خطرہ ہے مگراس کا مطلب یہ نہیں کہ جرم ثابت ہو گیا ہے۔

 

Related Articles