تریپورہ بار کونسل نے رجیجو کی مذمت کی

اگرتلہ،مارچ۔ تریپورہ بار کونسل نے جمعرات کو سبکدوش ججوں کے خلاف مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کی مذمت کی اور الزام لگایا کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے عدالت میں مداخلتکرنے کی کوشش کی ہے۔
تجربہ کار وکیل اور بار کاؤنسل کے صدر پروشتم رے برمن نے یہاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر قانون کے ذریعے کیا گیا تبصرہ قابل مذمت ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ججوں کو ہندوستان مخالف قرار دیا ہے۔مسٹر رجیجونے حال ہی میں ایک کنکلیو میں دعوی کیا تھاکہ کچھ سبکدوش اور کچھ کارکن جو’ہندوستان مخالف کا حصہ ہیں،یہ کوشش کررہے ہیں کہ ہندوستان عدلیہ اپوزیشن کا کردار ادا کرے۔ مسٹر برمن نے کہا،”ہمارا خیال ہے کہ مرکز حکومت کے خلاف ججوں کو بولنے سے روک کر عدالت پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ان ججوں کے لئے خطرہ ہے، جو حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔“انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت پورے ملک میں ’تانا شاہی‘ کر رہی ہے۔ مرکز ہندوستانی عدلیہ سمیت سبھی جمہوری اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مرکز چاہتا ہے کہ سپریم کورٹ اور ملک کے مکمل عدلیہ نظام مرکز کے انگوٹھے کے نیچے ہو، جس کا ثبوت ملک کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھنکھڑ کی تقریر سے مل گیاہے۔تریپورہ ہائی کورٹ کے سینئر ججو ں نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اورکالیجیم کے دیگر ارکان کو خط لکھ کر تریپوری ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری اور ہائی کورٹ کے ججوں کے خالی عہدوں کو پر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وکیلوں نے گزشتہ سات فروری کو کی گئی کالیجیم کی سفارش کے متعلق جسٹس ارپیش کمار سنگھ کو تریپورہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن آج تک وزرات قانون نے سفارش پر کوئی کاروائی نہیں کی۔

Related Articles