ترکی کا انٹرنیشنل صوفی میلہ سائرہ پیٹر نے لوٹ لیا
استنبول،ستمبر۔ترکی کا انٹرنیشنل صوفی میلہ سائرہ پیٹر نے لوٹ لیا، مولانا رومی کا صوفیانہ کلام فارسی اور ترکی میں گا کر رنگ جمادیا، فیسٹیول میں مختلف ممالک کے فنکاروں نے حصہ لیا۔ پاکستانی ترکی ڈراموں کے مداح ہیں اور ترکی والے سائرہ پیٹر کے صوفی اوپیرا کے دیوانے ہوگئے، اوپیرا اسٹار سائرہ پیٹر کو پرفارمنس کے بعد ترکی کے باسییوں نے ان کا کھڑے ہوکر استقبال کیا۔اس موقع پر آڈیٹوریم تالیوں سے گونجتا رہا۔ سائرہ نے بغیر کسی وقفے کے ڈیڑھ گھنٹے تک مختلف زبانوں میں پرفارم کیا، موسیقی کے دیوانوں نے ان کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔ترکی کی حکومت کی جانب سے مولانا رومی کے مزار کے سجادہ نشین کی جانب سے خصوصی شیلڈ اور مولانا رومی کی باسری کا تحفہ بھی پیش کیا۔شہر بھر میں سائرہ پیٹر کے لائیو کنسرٹ کے الیکٹرانک پوسٹر بھی آویزاں کیے گئے۔ فیسٹیول میں مختلف ممالک کے فنکاروں نے حصہ لیا۔تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ صوفی مولانا جلال الدین رومی کے جشن ولادت کے موقع پر ترکی کے شہر کونیا میں اٹھارواں شاندار انٹرنیشنل صوفی میوزک فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ اس سال پاکستانی نڑاد برطانوی صوفی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کو لندن سے خصوصی طور پر آواز کا جادو جگانے کے لیے ترکی مدعو کیا گیا۔ صوفی میوزک میلے میں لبنان۔اردن۔تنزانیہ۔کرغستان۔آذربائیجان۔ایران۔انگلینڈ اور دیگر ممالک کے عالمی شہرت یافتہ فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔فیسٹیول کا انعقاد ترکی کے شہر کونیا کے محکمہ ثقافت کی جانب سے کیا گیا۔ صوفی میلے میں عالمی شہرت کے حامل فنکار ایک ہفتے تک دنیا بھر کے صوفی شعراء کے کلام کا جادو جگاتے رہے۔ گلوکارہ زاہدہ وہاب۔حنا الحمد۔رجب سلیمان۔سلامت صدیقہ اور ترکی کے مشہور فنکاروں نے رقص اور موسیقی کے رنگ بکھیرے۔ پرفارمنس سے قبل دنیا کی پہلی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے صوفی شاعر مولانا رومی کے مزار پر حاضری دی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سائرہ پیٹر کا کہنا تھا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے صوفیوں کی سر زمین ترکی کے شہر کونیا بلایا گیا۔ سائرہ کا مزید کہنا تھا کہ مولانا رومی کی شاعری اور خیالات میں نغمے، موسیقی اور روحانی خوشبو ہے جس سے دنیا کا ہر فرد خدا سے جڑ جاتا ہے۔ رومی کی دنیا میں رقص ایک الہامی دلکشی ہے۔ جو انسان کو خدا سے ایک کر دیتی ہے۔ رومی کے چاہنے والے رقص کر کے دلکشیاں بکھیرتے ہیں۔علامہ اقبال کو مولانا جلال الدین رومیؓ سے ایک خاص تعلقِ خاطر تھا۔ علامہ، رومیؓ کو اپناپِیر مانتے تھے۔ وہ رومیؓ کے افکار و نظریات کے اس حد تک گرویدہ تھے کہ انہوں نے اپنی شاعری میں دو درجن مقامات پر ان کا ذکر کیا اور انہیں ’’پیرِ رومی‘‘ اور ’’پیرِ روم‘‘ کہہ کر اپنے روحانی استادکا درجہ دیا۔ سائرہ نے مزید بتایا کہ میں نے مولانا رومی کے صوفیانہ کلام &کو قوالی کا رنگ دے کر فیسٹیول میں گایا تو غیر معمولی رسپانس آیا۔ترکی والوں موسیقی کے دیوانے اور سچے عاشق ہیں۔