ترکیہ کا ’ تیرتا ہوٹل‘ زلزلہ متاثرین کے لیے کھول دیا گیا
انقرہ،فروری۔ترکیہ کی سرکاری خیر ایجنسی اناطولیہ نے ایک تصویری رپورٹ میں بتایا ہے کہ ترک وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح ڈونماز نے ایک کروز جہاز میں زلزلہ متاثرین کا استقبال کیا۔ زلزلہ زدگان اس بحری جہاز میں قیام کریں گے۔ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی تباہی کے 13 روز بعد بھی متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دونوں ملکوں میں بڑی تعداد میں اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ صوبہ ’’ہاٹے‘‘ میں اسکندرون کی بندرگاہ میں تیرتے ہوئے کروز بحری جہاز میں 1056 بیڈ ہیں۔ اس جہاز کو زلزلے سے متاثرہ افراد کو پناہ دینے کے لیے مختص کردیا گیا ہے۔ایجنسی کے مطابق وزیر ڈونماز نے تیرتے ہوٹل میں سوار شہریوں کی درخواستیں سنیں اور کچھ وقت بچوں کے ساتھ کھیل کے کمرے میں بھی گزارا۔ وزیر بحری جہاز کے حکام سے ملاقات کے بعد بندرگاہ سے روانہ ہوگئے۔یورپی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ہفتے کی شام ترکیہ میں 5.2 کی شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز ’’کھرمان مارس ‘‘ شہر سے 54 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ہے۔ اس علاقے میں تقریباً 376,000 افراد آباد ہیں۔ترکیہ کی ہنگامی صورتحال کی اتھارٹی کے مطابق زلزلہ ماسکو کے وقت کے مطابق 22:31 کے قریب آیا اور 10 سیکنڈ تک جاری رہا۔ زلزلے کے جھٹکے’’کھرمان مارس ‘‘ اور ’’ ادیامان‘‘ اور ’’ گازیانتیپ‘‘ میں محسوس کیے گئے۔ نئی تباہی کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ دوسری جانب حکام نے مکینوں کو تباہ شدہ عمارتوں سے دور رہنے کے لیے کہا ہے کہ وہ کسی بھی وقت گر جائیں گی۔ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلہ سے اموات کی تعداد 47 ہزار سے متجاوز کر گئی ہے۔