ترکیہ زلزلے میں کئی کھلاڑی بھی ملبے تلے پھنس گئے، تلاش جاری
انقرہ،فروری۔ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 3600 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ کم و بیش ایک ہزار 710 عمارتیں گر گئیں، ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں ہولناک زلزلے کے نتیجے میں مختلف کھیلوں سے وابستہ کھلاڑی بھی ملبے تلے پھنس گئے ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق مغربی افریقی ملک گھانا کے انٹرنیشنل اور پریمیئر لیگ کے سابق فٹبالر کرسچن آسو بھی زلزلے کے ملبے تلے پھنسے افراد میں شامل تھے۔آسو نے حال ہی میں ترک فٹبال کلب ہاتے اسپور جوائن کیا تھا،رپورٹس کے مطابق ان کی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کو زلزلے کے نتیجے میں ریسکیو کرلیا گیا تھا، لیکن کرسچن لاپتہ تھے۔تاہم کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد کرسچن کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا ہے، انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔رپورٹس کے مطابق فٹبالر کی ٹانگ زخمی ہے جبکہ انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف کا سامنا تھا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک گول کیپر Turkaslan Eyup بھی ان افراد میں شامل ہیں جو زلزلے کے نتیجے میں مبینہ طور پر ملبے تلے پھنس گئے ہیں۔اس کے علاوہ مبینہ طور پر مردوں کی والی بال ٹیم اور لڑکیوں کی انڈر 14 والی بال ٹیم کے کھلاڑی بھی زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں،کچھ کھلاڑیوں کو زندہ ملبے سے نکالا گیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے کے بعد کئی ریسلرز کے بھی ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں،ترکیہ سے تعلق رکھنے والے اولمپک چیمپئن ریسلر طحہٰ نے 30 سے 40 کھلاڑیوں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی ہے۔