بی جے پی ہیڈکوارٹر پر بلڈوزر چلانا چاہئے: سسودیا
نئی دہلی، اپریل۔دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ آج پورے ملک میں جو افراتفری پھیلی ہوئی ہے اس کے لیے پوری طرح سے بھارتیہ جنتا پارٹی ذمہ دار ہے، اس لیے اگر ملک کو غنڈہ گردی کو روکنا ہے تو سب سے آسان طریقہ یہی ہے کہ بی جے پی کے ہیڈ کوارٹر پر بلڈوزر چلائے جائیں۔مسٹرسیسودیا نے بدھ کو کہا کہ ملک کا بھلا کرنے، اگلی نسل کو پڑھانے اور نوکریاں دینے کا کام بی جے پی کے پاس نہیں بچا ہے۔ گزشتہ 8 سال سے اقتدار میں رہنے کے باوجود بی جے پی نے اسکول اوراسپتال کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ بی جے پی نے صرف مار پیٹ، غنڈہ گردی کو بڑھاو ا دینے، خواتین کے ساتھ چھیڑ خانی، لوگوں کو ٹریکٹر بسوں سے کچلوانے اور ملک بھر میں انتشار پھیلانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ ملک میں 24 گھنٹے غنڈہ گردی کے علاوہ کچھ ہوتا نظر نہیں آتا۔ آج ملک کے وہ نوجوان جو ملک کو ایک پڑھی لکھی قوم کی شناخت دینا چاہتے ہیں، وہ ملک میں پڑھائی لکھائی کی بات ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں، وہ بی جے پی کی انارکی سے پوری طرح مایوس ہیں۔ اس لیے اگر آج ملک میں بلڈوزر کو روکنا ہے تو بی جے پی کے ہیڈ کوارٹر پر بلڈوزر چلایا جائے، اس سے غنڈہ گردی کے ہیڈ کوارٹر پر بلڈوزر خود بخود چلے گا اور پورے ملک میں غنڈہ گردی بند ہو جائے گی۔انہوں نے بی جے پی سے کہا کہ وہ بتائے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں ملک بھر میں سب سے زیادہ بنگلہ دیشی روہنگیا کیوں آباد ہوئے؟ بی جے پی کو حساب دینا چاہئے کہ کتنے بنگلہ دیشی-روہنگیا مختلف جگہوں پر آباد ہیں اور اگر اس کا ڈیٹا نہیں ہے تو وہ ڈوب مرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اعداد و شمار دے گی تو پتہ چل جائے گا کہ اگلا فساد کہاں ہونے والا ہے کیونکہ بی جے پی پہلے روہنگیا کو آباد کرتی ہے اور لوگوں کو اپنے پہلے کے اسکرپٹ کے مطابق لڑاتی ہے۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ آج ملک تعلیم، روزگار اور مہنگائی کی بات کرنا چاہتا ہے، لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ لوگ بکواس، گپ شپ اور غنڈہ گردی کے بارے میں بات کریں اور ایسا کرنے والوں کو بی جے پی عزت دے کر اپنی پارٹی میں شامل کرتی ہے۔