بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شمولیت
سپریم کورٹ نے اسپیکر کو دو ہفتوں میں مکل رائے کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت دی
کلکتہ,جنوری۔سپریم کورٹ نے بنگال اسمبلی کے اسپیکر ترنمول کانگریس میں شامل ہوچکے بی جے پی کے ممبر اسمبلی مکل رائے کی نااہلی سے متعلق درخواست پر دو ہفتوں میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔بی جے پی نے مکل رائے کو دل بدلو قانون کے تحت نااہل قرار دینے کےلئے سپریم کورٹ سےرجوع کیا تھا ۔سپریم کورٹ میں دلیل دی گئی کہ مکل رائے نے پارٹی نہیں چھوڑی ہے۔ وہ ترنمول کانگریس ک دفتر میں دوستانہ ملاقات کے تحت ایک اسٹیج پر موجود تھے۔وہ ترنمول کانگریس میں شامل نہیں ہوئے۔ مکل رائے بی جے پی میں ہیں۔ بی جے پی نے مکل رائے کو معطل نہیں کیا۔ اس لیے ان کے خلاف دل بدلو قانون نافذ نہیں ہوتا ہے۔تاہم سپریم کورٹ نے ان تمام باتوں پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔واضح رہے کہ مکل رائے نے کرشنانگر نارتھ سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔ مگر مئی میں ہی وہ پرانی پارٹی ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے۔ تب سے بی جے پی نے لوک سبھا اسپیکر بمان بنرجی سے رجوع کیا کہ اور درخواست کی کہ ان کے خلاف دل بدلو قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔اسپیکر کی کارروائی میں تاخیر کے بعد بی جے پی کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔مکل رائے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے باوجود وہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ ترنمول کانگریس برباد ہو جائے گی۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا مطلب ترنمول کانگریس ہے۔ اب مکل رائے کو بیمار کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ وہ اب بھی ریاستی قانون ساز اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔