بی جے پی نے اے اے پی ایم ایل اے کو توڑنے کے لیے رقم کی پیشکش کی: اے اے پی

نئی دہلی، اگست ۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے بدھ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر پارٹی میں شامل ہونے کے لئے عام آدمی پارٹی کے چار ممبران اسمبلی کو 20-20 کروڑ روپے کی پیشکش کا الزام لگایا۔راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایم ایل اے کو بی جے پی میں شامل نہ ہونے کی صورت میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ جانچ کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ مسٹر اجے دت، مسٹر سنجیو جھا، مسٹر سومناتھ بھارتی اور مسٹر کلدیپ سے بی جے پی لیڈروں نے رابطہ کیا۔مسٹر سنگھ نے کہاکہ "انہوں نے نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کو دھمکی دینے کی کوشش کی اور اب دہلی کے ایم ایل اے کے بارے میں وہی حربے اپنا رہے ہیں۔ وہ ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایجنسیوں کی جانب سے انہیں زیر تفتیش لاکر تحقیقات کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران عام آدمی پارٹی کے چاروں ممبران اسمبلی موجود تھے، جنہیں بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی تھی۔مسٹر سنگھ نے کہاکہ "بی جے پی سے ان کے دوست لیڈر نے پارٹی میں شامل ہونے کے لیے 20 کروڑ روپے کی پیشکش کی اور یہ بھی کہا کہ اگر وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہوتے ہیں تو ان کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کی جانچ شروع کی جائے گی۔”انہوں نے کہاکہ "مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے پر بی جے پی کے کامیاب تجربے کے بعد اب سسودیا اور ہمارے ایم ایل اے پر ان کا تجربہ ناکام ہواہے۔ ‘‘مسٹر سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ "بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ اگر آپ پارٹی چھوڑتے ہیں تو آپ کو 20 کروڑ روپے ملیں گے، اگر آپ مزید ایم ایل اے کو توڑتے ہیں تو آپ کو 25 کروڑ روپے ملیں گے۔ وہ یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ 20-25 ایم ایل اے ان کے رابطے میں ہیں۔ دریں اثنا، مسٹر سیسودیا نے ٹویٹ کیا کہ ان کے پارٹی نہ چھوڑنے کے بعد اب بی جے پی اے اے پی ایم ایل اے کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’اروند کیجریوال شہید بھگت سنگھ کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں۔ وہ اپنی جان دے دیں گے لیکن انہیں دھوکہ نہیں دیں گے۔ سی بی آئی اور ای ڈی سے آپ کا خوف بیکار ہے۔‘‘اس ہفتے کے شروع میں مسٹر سسودیا نے الزام لگایا کہ انہیں بی جے پی سے پیغام ملا ہے کہ اگر وہ بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں تو ان کے خلاف تمام مقدمات بند کر دیے جائیں گے۔مسٹر سسودیا پر سی بی آئی نے 19 اگست کو دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے میں چھاپہ مارا تھا۔واضح رہے کہ دہلی حکومت نے نئی ایکسائز پالیسی کو واپس لے لیا ہے۔

 

Related Articles