بی جے پی ترجمان کی گستاخانہ بیان پر نصیرالدین شاہ کا ردعمل

ممبئی،جون۔بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان کیگستاخانہ بیان پر بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہیکہ بھارتی وزیراعظم مودی آگے بڑھیں اور اس زہرکو روکیں۔ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرت پھیلانے والوں کو وزیراعظم خود بھی ٹوئٹر پر فالو کرتے ہیں، اس پر انہیں کچھ کرنا ہوگا، زہر کو بڑھنے سے روکنیکے لیے وزیراعظم کو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے اپیل ہیکہ وہ ان لوگوں کو کچھ عقل دیں، متنازع بیان دینے والی خاتون انتہاپسند عناصر میں سے نہیں بلکہ قومی ترجمان ہیں۔بالی وڈ کے سینیئر اداکار کا کہنا تھا کہ امن اور اتحاد کی بات کرنے پر جیل بھیجا جاتا ہے اور نسل کشی کی بات پر صرف تھپڑ رسید کیا جاتا ہے، ہمارے ہاں دہرا معیار کام کر رہا ہے، نفرت تیار کی جاتی ہے، یہ زہر اس وقت پھوٹتا ہے جب آپ مخالف نظرییکا سامنا کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نفرت کا یہ زہرتیارکرنیکے ذمہ دار ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا ہیں۔دوسری جانب الجزیرہ نیوزکی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے دین اسلام اورحضرت محمدؐ سے متعلق گستا خانہ ریمارکس پرمسلمانوں اورمسلم ممالک کے احتجاج کے بعد پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے مذہبی معاملات پربات کرنے سے محتاط رہنیکی ہدایت کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے دو بڑے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پارٹی کے 30 ایسے سینیئر رہنماؤں اور وفاقی وزرا کو محتاط رہنیکی ہدایات جاری کی گئی ہیں جو ٹاک شوز میں جا کر پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہیں۔بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پارٹی رہنما کسی بھی طریقے سے کوئی ایسی بات کریں جو کسی کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائے، انہیں ہر صورت مناسب طریقے سے پارٹی کی ہدایات پر عمل کرنا ہے۔

 

Related Articles