بورس جانسن  پارٹی گیٹ کے واقعے میں اپنی بےگناہی کے ثبوت پیش کریں گے

لندن ،مارچ۔ سابق وزیراعظم بورس جانسن بدھ کو دارالعوام کی استحقاق کمیٹی کے سامنے پارٹی گیٹ کے واقعے میں اپنی بے گناہی کے ثبوت پیش کریں گے۔ دارالعوام کی استحقاق کمیٹی کے اس سیشن کی کارروائی ٹی وی پر نشر کی جائے گی۔ کمیٹی نے ابھی تک اپنا حتمی فیصلہ شائع نہیں کیا ہے لیکن اس مہینے کے اوائل میں اس کی جو ابتدائی باتیں سامنے آئی تھیں۔ ان میں کہا گیا تھا کہ شاید بورس جانسن نے متعدد مرتبہ پارلیمنٹ کو گمراہ کیا، تاہم بورس جانسن نے الزام کی تردید کی ہے۔ بدھ کو کمیٹی کا سیشن 5 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے، یہ سیشن بورس جانسن کیلئے کمیٹی کے مختلف پارٹیوں کے 7 ارکان پارلیمنٹ کو یہ باور کرانے کا نادر موقع ہوگا کہ انھوں نے دسمبر 2021 میں پارلیمنٹ کو گمراہ نہیں کیا تھا۔ اس میں یہ بات بھی شامل ہے جو انھوں نے اس وقت دارالعوام میں بار بار کہی تھی کہ کوئی پارٹی نہیں ہوئی اور کورونا کے کسی رول کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ بورس جانسن کے قریبی ذریعے کے مطابق وہ ایک ڈوزیئر شائع کریں گے، جس میں اس بات کے ثبوت فراہم کئے جائیں گے کہ انھوں نے جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو گمراہ نہیں کیا، اگر وہ کمیٹی کے ارکان کا قائل نہیں کرسکے اور کمیٹی نے انھیں قصور وار قرارد یا تو انھیں دارالعوام سے معطل کیا جاسکتا ہے اور ان سے استعفیٰ بھی طلب کیا جاسکتا ہے، جس کے بعد ان کی نشست پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ تاہم اگر ان کی معطلی کی سزا کی مدت 10 دن سے زیادہ کی ہوئی تو اس کی توثیق پارلیمنٹ سے کرانا ضروری ہوگا۔ گزشتہ سال مئی میں سینئر سول سرونٹ سو گرے کی قیادت میں ہونے والی انکوائری رپورٹ میں بڑے پیمانے پر قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ پولیس نے قانون شکنی کے اس ایونٹ میں شرکت کرنے والے جن 83 افراد پر جرمانے عائد کئے تھے، ان میں بورس جانسن بھی شامل تھے۔ سنڈے ٹائمز، آبزرور اور سنڈے ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق بورس جانسن اپنے ڈوزیئر میں 10 میں اس وقت کے اپنے معاونین کے نام، اپنی ان ہدایات کو بھی شامل کریں گے، جس میں ان کے مطابق انھوں نے ان لوگوں کو مشورہ دیا تھا کہ کورونا کے کسی رول کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ سنڈے ٹائمز کے مطابق ان کے ڈوزیئر میں بورس جانسن اپنے دفاع میں سو گرے کی جانب سے بڑے پیمانے پر رولز کی خلاف ورزی کے حوالے سے لگائے گئے الزاما ت کو متعصبانہ قرار دینے کے الزامات دہرائیں گے۔ لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ایڈوائزری کمیٹی کے بزنس اپائنٹمنٹس کے دوران سوگرے سے کئے جانے والے رابطوں کے بارے میں تمام معلومات فراہم کرے گی۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کو دی جانے والی سزا کا انحصار دارالعوام اور ارکان پارلیمنٹ پر ہوگا اور ارکان پارلیمنٹ کو اس حوالے سے اپنی مرضی سے ووٹ دینے کا حق ہوگا، یعنی وہپ انھیں کسی حمایت اور مخالفت کی ہدایت نہیں دیں گے جیسا کہ نومبر 2021 میں بورس جانسن کی وزارت عظمیٰ کے دور میں اوون پیٹرسن کی مجوزہ معطلی کے معاملے میں ہوا تھا۔ اس وقت حکومت نے پیٹرسن کی معطلی کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن جوابی ردعمل کے بعد حکومت کو یو ٹرن لینا پڑا تھا، جس کے بعد انھوں نے رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ اس وقت بورس جانسن نے ارکان پارلیمنٹ کو پیٹرسن کی حمایت کرنے کو کہا تھا، جس پر خود ان کی پارٹی کے بہت سے ارکان نے ان پر نکتہ چینی کی تھی۔ بورس جانسن کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ استحقاق کمیٹی بورس جانسن کی پوزیشن صاف کردے گی کیونکہ شواہد سے ثابت ہوجائے گا کہ بورس جانسن نے جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو گمراہ نہیں کیا۔

Related Articles