’برانچ ٹرینڈ‘ساونت کو سائنس ،تاریخ سے سبق لینے کی ضرورت:پاٹکر
پنجی،نومبر۔گوا ریاستی کانگریس صدر امت پاٹکر نے منگل کو کہا کہ ’برانچ ٹرینڈ‘ وزیراعلی پرمود ساونت کو پورانک کتھاں ہی نہیں بلکہ سائنس اور تاریخ سے بھی سبق لینے کی ضرورت ہے۔مسٹر پاٹکر نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ وزیراعلی کو پتہ ہونا چاہئے کہ رام راجیہ رامائن دور میں موجود تھا اور ٹیکے سائنس دانوں کے ذریعہ بنائے گئے تھے نہ کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اور جموں و کشمیر 1947 سے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔حال ہی میں شری رام دگوجے رتھ یاترا کی آمد کے دوران ماپوسا میں مسٹر ساونت کے ذریعہ دئے گئے بیانوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس ریاستی صدر نے سوال کیا کہ کیا وزیراعلی کو لگتا ہے کہ رام راجیہ صرف 2014 میں شروع ہوا ہے،تو راماین کال کے دوران کیا ہورہا تھا؟انہوں نے کہا،’’وزیراعلی کے اس دعوے کوسننا ناگوار ہے کہ کووڈ کے ٹیکے وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ بنائے گئے تھے۔انہوں نے پولیو کے ٹیکے کا تجربہ کرنے والے سائنس دانوں کی یہ کہتے ہوئے توہین کی ہے کہ ان ٹیکوں کو بنانے میں انہیں 20 سال لگے۔کانگریس لیڈر نے کہا، ’’ڈاکٹر پرمود ساونت کو معلوم ہونا چاہیے کہ ویکسین بنانے میں ایک سائنسی عمل شامل ہے۔ میں انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے 1952 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی بنیاد رکھی تھی جس نے کووڈ کی جانچ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر 1947 سے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا ،ہے اور رہےگا، لیکن بی جے پی حکومت نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر کے ریاست کو تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ’’اگر وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ رام راجیہ کا آغاز 2014 میں ہوا ہے ، تو کیا وہ یہ قبول کر رہے ہیں کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کا دور حکومت ناکام رہا؟